Bharat Express

Heritage Khalsa Tirth Sthal: وراثت خالصہ تیرتھ استھل کے لیے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے وزیر اعلیٰ کو لکھا خط، سروجنی نگر میں زمین کرائی دستیاب

سروجنی نگر کے ایم ایل اے نے بجنور پرگنہ کے تحت گرام سبھا فاؤنڈیشن میں وراثت خالصہ تیرتھ استھل کے لیے 2.4530 ہیکٹر اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ یہ زمین موہن بنی اسٹیٹ ہائی وے-136 کے پرائم لوکیشن پر واقع ہے۔

ایم ایل اے راجیشور سنگھ اور سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ

لکھنؤ میں سکھ گرووں کی تاریخ کو محفوظ رکھنے کے لیے وراثت خالصہ تیرتھ استھل کے قیام کے سلسلے میں سروجنی نگر کے ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے اپنے حلقے میں وراثت خالصہ تیرتھ استھل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور اس کے لیے زمین کی نشاندہی بھی کر لی گئی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھا ہے جس میں اس سلسلے میں ان کی پہل کو قابل ستائش قرار دیا ہے اور اس کام کے لیے اپنے ایم ایل اے فنڈ سے 25 لاکھ روپے کی امداد فراہم کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی ہے۔

سروجنی نگر کے ایم ایل اے نے بجنور پرگنہ کے تحت گرام سبھا فاؤنڈیشن میں وراثت خالصہ تیرتھ استھل کے لیے 2.4530 ہیکٹر اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ یہ زمین موہن بنی اسٹیٹ ہائی وے-136 کے پرائم لوکیشن پر واقع ہے۔ پرسکون اور دلکش ماحول میں واقع ایک منتخب جگہ پر عظیم الشان وراثت خالصہ تیرتھ استھل کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ریسٹورنٹ، ٹریول ریسٹ روم اور پارکنگ جیسی بنیادی سہولیات کو بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔

‘دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے گا’

سروجنی نگر کے ایم ایل اے نے خط میں لکھا ہے کہ اس تاریخی زیارت گاہ کی تعمیر کسی تجربہ کار معمار کی ہدایت پر سیاحت، فلاحی کام یا دیگر متعلقہ محکموں کے ذریعہ 5 کروڑ روپے کی رقم مختص کرکے کی جانی چاہئے۔ جہاں سکھ گرووں کے مجسمے، ان کی عظیم قربانی کی تصویر کشی کرنے والی جھانکیاں ، پارک، ڈیجیٹل لائبریری، فاؤنٹین، تھری ڈی پروجیکشن لائٹس اور ساؤنڈ شو، ایمفی تھیٹر کو شاندار شکل دی جانی چاہیے۔ اس سے یہ دنیا بھر کے سیاحوں اور سکھ مذہب کے پیروکاروں کی توجہ کا مرکز بن سکے گا۔

ڈاکٹر راجیشور سنگھ اس بارے میں کہتے ہیں کہ سکھ گرووں کی بہادری کی ایک شاندار تاریخ ہے۔ انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے تمام گرووں کی بے مثال ہمت، لگن اور قربانی اور عالمگیر بھائی چارے کی تعلیمات کو عوام تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ سروجنی نگر میں وراثت خالصہ تیرتھ استھل کی تعمیر کے پیچھے اسمبلی حلقہ کو ایک نئی شناخت دلانا ہے۔ اس کی تعمیر سے روحانی و ثقافتی ترقی کے ساتھ ساتھ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا اور روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read