Bharat Express

Delhi Flood: دہلی میں پھر سے منڈلایا سیلاب کا خطرہ! ہتھینی کنڈ بیراج سے چھوڑا گیا 5 لاکھ کیوسک پانی

اگلے 60 سے 72 گھنٹوں میں ہتھینی کنڈ سے چھوڑا گیا تمام پانی دہلی پہنچ جائے گا۔ اب خوف اس بات کو لے کر ہے کہ کہیں اتنے پانی کے بعد دہلی کے نشیبی علاقے ایک بار پھر متاثر نہ ہا جائے۔

ہتھینی کنڈ بیراج

ملک میں ان دنوں شدید بارش ہو رہی ہے۔ پہاڑی علاقوں سے لے کر میدانی علاقوں تک لوگ ‘سیلاب’ سے پریشان ہیں۔ دارالحکومت دہلی بھی اس سے اچھوتا نہیں ہے۔ حالانکہ، دہلی-این سی آر میں پچھلے تین دنوں سے بہت گرمی پڑ رہی ہے۔ موسم بالکل صاف ہے۔ لیکن سیلاب کا خطرہ پھر بھی ٹلا نہیں ہے۔ خبریں آ رہی ہیں کہ ہتھینی کنڈ بیراج کے تمام فلڈ گیٹ کھول دیے گئے ہیں اور سارا پانی جمنا ندی میں ڈائورٹ کر دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے دہلی-این سی آر میں ایک بار پھر سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔

60 سے 72 گھنٹے میں دہلی پہنچے گا سارا پانی

بتا دیں کہ اگلے 60 سے 72 گھنٹوں میں ہتھینی کنڈ سے چھوڑا گیا تمام پانی دہلی پہنچ جائے گا۔ اب خوف اس بات کو لے کر ہے کہ کہیں اتنے پانی کے بعد دہلی کے نشیبی علاقے ایک بار پھر متاثر نہ ہا جائے۔ اس سے پہلے جب ہتھینی کنڈ بیراج سے پانی چھوڑا گیا تو دہلی کے نچلے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے گھروں تک پانی پہنچ گیا تھا۔ حالانکہ، اس وقت بارش بھی شدید ہو رہی تھی۔ راحت اور بچاؤ کا کام کرتے ہوئے دہلی حکومت نے تقریباً 26 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا تھا۔ سیلاب کا پانی تمام رہائشی علاقوں تک پہنچ گیا۔ لال قلعہ سے آئی ٹی او تک پانی ہی پانی تھا۔ لیکن پچھلے 3-4 دنوں میں جمنا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے آگئی ہے۔

سارا پانی دہلی کی طرف کیا گیا ڈائورٹ

واضح رہے کہ پہاڑوں پر مسلسل بارش کی وجہ سے ندی نالے عروج پر ہیں۔ پہاڑوں سے پانی ندیوں کے ذریعے میدانی علاقوں تک پہنچ رہا ہے۔ ہتھینی کنڈ بیراج میں پہاڑوں سے آنے والے پانی کو اسٹور کرنے کے لیے جگہ نہیں بچی تو سارا پانی دہلی کی طرف موڑ دیا گیا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے شروع میں تقریباً 2 لاکھ 9 ہزار کیوسک پانی دہلی کی طرف چھوڑا گیا۔ پھر اس میں اضافہ کیا گیا اور تقریباً 5 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔