شیف رنویر برار نے کے بی سی پر بگ بی سے بات کرتے ہوئے اپنے سفر کو کیا یاد
Chef Ranveer Brar recollects his journey while talking to Big B on KBC: مشہور شیف رنویر برار نے بتایا کہ کس طرح ان کی دادی کی کھانا پکانے کی صلاحیت نے انہیں ایک کامیاب شیف بننے میں مدد کی۔ کوئز پر مبنی رئیلٹی شو ‘کون بنے گا کروڑ پتی’ میں میگااسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ بات چیت میں، رنویر نے بطور شیف اپنے سفر کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کس طرح ان کی دادی کا کچن ان کے لیے تحریک تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کھانا پکانے میں ان کا پیشہ ورانہ کیریئر سڑک کے کنارے کباب کے انٹال سے شروع ہوا جہاں وہ مالک کی مدد کیا کرتے تھے۔
رنویر نے کہا، “میرا پہلا پروفیشنل کچن لکڑی جلانے والا تندور (لکڑی کی بھٹی) تھا جس میں منیر انتاد تھے، جن کا اپنا انٹال تھا جہاں میں مصالحے کچلتا تھا اور اوپر انگاروں کو خشک کرتا تھا۔”
انہوں نے مزید کہا، “جب میں ایک پیشہ ور سفید کوٹ اور ایک ٹوپی کے ساتھ باورچی خانے میں کھڑا ہوا جس میں لکڑی کی بجائے انٹیل کا انتعمال کیا گیا تھا، تو میں سمجھ گیا کہ اگر لوگوں کے پان اپنی دادی کا باورچی خانہ نہیں ہے ۔ تو وہ ان پیشے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔”
انہوں نے 1997 کی اپنی یادیں بھی شیئر کیں جب وہ چھ ماہ تک پریاگ راج میں تھے۔
ابتدائی زندگی
8 فروری 1978 کو پیدا ہونے والے رنویر برار ایشور سنگھ اور سریندر کور کے بیٹے ہیں۔ لکھنؤ میں پلے بڑھے، ان کا تعلق سکھ گھرانے سے ہے ۔ انہوں نے 16 سال کی عمر میں ایک ہائی اسکول میں داخلہ لیا۔ اس کے بعد انہوں نے امریکہ کی ایک سرکاری یونیورسٹی سے بیچلر ڈگری مکمل کی۔
شروع سے ہی رنویر کھانے کی طرف راغب تھے۔ ۔ وہ ہر اتوار کو اپنے دادا کے ساتھ گرودوارہ جا تے تھے۔ وہاں ان نے باورچیوں کو لوگوں کے ہجوم کے لیے لنگر تیار کرتے دیکھا۔ رنویر ان کے ساتھ بیٹھ کر بات کرتے تھے۔ دھیرے دھیرے ان کا خوراک سے تعلق پیدا ہو گیا۔ 13 سال کی عمر میں انہوں نے میٹھے چاول تیار کیے تھے۔ اس سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا، اور رنویر ان سے لطف اندوز ہونے لگے۔
کھانا پکانے میں ان کی دلچسپی کا آغاز
15 سال کی عمر میں، رنویر نے اپنے دوستوں کے ساتھ لکھنؤ شہر کی سیر کی تھی جب انہیں معلوم ہوا کہ پورا شہر ان لذیذ قسم کے کھانوں کا شوقین ہے۔
کھانے کے ساتھ لکھنؤ کے رشتے نے انہیں اپنی طرف متوجہ کیا۔ رنویر نے ایک گلی کی دکان پر کباب کھایا، اور اس وقت وہ کباب فروش سے اپنی زندگی کے بارے میں باتیں کرتے اور پوچھتے رہے۔ اس دن، وہ یہ فیصلہ لے کر گھر واپس آئے کہ وہ شیف بننے والےہیں۔
، رنویر نے اپنے والدین کو اس دن کے بارے میں بتایا۔ لیکن ان کے والد، IIT کانپور سے گولڈ میڈلسٹ ہونے کے ناطے، ان سے توقع رکھتے تھے کہ وہ میراث کی پیروی کریں گے۔ لہذا، شیف ہونا ایک اچھا آپشن نہیں تھا،اس وجہ سے ان کے گھر والوں نے ان کی اس بات پر خاص توجہ نہیں دی ،لیکن رنویر کی ضد سے مجبور ہوکر انکو خود کو ثابت کرنے کا موقع دیا گیا۔
عزم کو دیکھتے ہوئے رنویر کے والد راضی ہوگئے۔ ان کے نتیجے میں، انہوں نے IHM لکھنؤ میں داخلہ لیا۔ انٹریٹ فوڈ فروش کے ساتھ کام کرنے کے بعد رنویر کے لیے اس ماحول میں خود کو ڈھالنا بہت عجیب تھا۔ آہستہ آہستہ وہ اس میں آ گئے اور محض پچیس سال کی عمر میں رنویر برار ایگزیکٹو شیف بن گئے۔
بھارت ایکسپریس۔