آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو
سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ڈورانڈا خزانے سے متعلق چارہ گھوٹالے کے معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ 21 جولائی کو اس کیس میں شامل تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدالت نے چارہ گھوٹالہ کیس میں 35 افراد کو بری کر دیا۔ اس میں عین الحق، راجندر پانڈے، رام سیوک ساہو، دینا ناتھ سہائے، ساکیت، ہریش کھنہ، کیلاش منی کشیپ باری، بلدیو ساہو، سدھارتھ کمار، نرملا پرساد، انیتا کماری، اکرام، محسن، ثناء الحق، سائرو نشا، چنچل سنہا ، جیوتی ککڑ، سرسوتی دیوی، راماوتار سنہا، ریما بدائک اور مدھو پاٹھک کے نام شامل ہیں۔ دوسری جانب اس کیس میں عدالت نے 90 ملزمان کو سزا سنائی ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
دراصل، مشہور چارہ گھوٹالہ متحدہ بہار کے دوران ہوا تھا۔ تب لالو پرساد یادو متحدہ بہار کے وزیر اعلیٰ ہوا کرتے تھے۔ اس دوران ڈورانڈا خزانے سے 36 کروڑ 59 لاکھ روپے غیر قانونی طور پر نکالے گئے۔ یہ معاملہ 1990 سے 1995 کے دوران ہوا۔ اس معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج وشال سریواستو کی عدالت میں بحث مکمل ہو چکی ہے اور اب آج فیصلہ سنایا گیا ہے۔
616 گواہوں کے بیان قلمبند کیے گئے۔
ڈورانڈا ٹریژری کیس میں 27 سال طویل ٹرائل کے دوران سی بی آئی کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر روی شنکر نے اس کیس میں کل 616 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے ہیں۔ اس معاملے میں اس وقت کے سپلائر اور سابق ایم ایل اے گلشن لال عزمانی سمیت 125 ملزمان اس وقت مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ مقدمے کی سماعت کے دوران 62 ملزمان ہلاک ہو چکے ہیں۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں کل 192 ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ لوگ شامل ہیں
ان ملزمان میں سے 38 سرکاری ملازم ہیں جن میں سے آٹھ ٹریژری افسران ہیں۔ 86 سپلائر کیس میں ملزم ہے۔ ملزمان میں 16 خواتین بھی شامل ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سب سے معمر 90 سالہ اس وقت کے ڈسٹرکٹ اینیمل ہسبنڈری آفیسر ڈاکٹر گوری شنکر پرساد بھی ملزمین میں شامل ہیں۔ ان میں 12 سے زائد ایسے لوگ ہیں جن کی عمریں 80 سال یا اس سے زیادہ ہیں۔
اس وقت کے سپلائر اور سابق ایم ایل اے گلشن لال اجمانی سمیت 125 ملزمان کو ڈورانڈا ٹریژری سے 36.26 کروڑ روپے کی غیر قانونی نکالنے سے متعلق مقدمے کا سامنا تھا۔ یہ گھوٹالہ 1990 اور 1995 کے درمیان ہوا تھا۔ چارہ گھوٹالہ کیس میں 45 سرکاری ملازمین اور 9 خواتین ملزم بھی شامل ہیں۔ مقدمے کی سماعت کے دوران 62 ملزمان ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کیس میں 38 سرکاری ملازمین سمیت 124 ملزمان ٹرائل کا سامنا کر رہے تھے جن میں 16 خواتین بھی شامل تھیں۔ عدالت نے سی بی آئی کی جانب سے پیش کیے گئے گواہوں اور ثبوتوں کی بنیاد پر 90 ملزمان کو مجرم قرار دیا ہے، جن کی سزا سنائی جائے گی۔ عدالت نے 35 ملزمان کو بری کر دیا۔
بھارت ایکسپریس۔