'دیوالی سے پہلے بنگال میں فسادات اور دھماکوں کی سازش'، سی ایم ممتا بنرجی نے کیا بڑا دعویٰ
کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا معاملہ اب زور پکڑ رہا ہے۔ میڈیکل کالج کے جونیئر ڈاکٹر متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ ہسپتال میں ہڑتال جاری ہے۔ جونیئر ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ پولیس نے صرف ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے جبکہ اس گھناؤنے واقعے میں کئی اور لوگ بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔
جونیئر ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ ملزم سنجے رائے کی گرفتاری کے پیچھے کسی بڑی چیز کو چھپانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔ ابھی تک جائے وقوعہ کے آس پاس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے وہ اسپتال میں کام بند رکھیں گے۔ انہوں نے اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیکل کالج کے سپرنٹنڈنٹ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
اس ہولناک واقعہ کے بعد محکمہ صحت نے آر جی کار میڈیکل کالج کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سنجے وششٹھا کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ وہ کافی عرصے تک وہاں انچارج رہے۔ ان کی جگہ اسپتال کے ڈین بلبل مکوپادھیائے کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جمعہ کو لیڈی ڈاکٹر کی لاش برآمد ہونے کے بعد سے سپرنٹنڈنٹ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ لیکن 48 گھنٹے بعد محکمہ صحت نے اسے ہٹانے کا حکم جاری کر دیا۔
ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
کولکتہ پولیس نے سنیچر کو ایک ملزم سنجے رائے کو گرفتار کیا تھا۔ اسے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے 14 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ ملزم اب 23 اگست تک پولیس کی تحویل میں رہے گا جہاں اس سے اس کیس کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ملزم کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 64 (ریپ) اور 103 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس بلوٹوتھ ایئربڈ کے ذریعے اس تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔
گرفتار ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
ملزم کی گرفتاری کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سزائے موت کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ خاندان سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتا ہے تو وہ اس کی حمایت کریں گے۔ انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، “اگر انہیں مغربی بنگال حکومت پر بھروسہ نہیں ہے تو وہ کسی بھی جانچ ایجنسی سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ کیس کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں لے جانے کی ہدایات دی گئی ہیں”۔
گورنر نے فوری کارروائی کا حکم دیا۔
مغربی بنگال کے گورنر C.V. آنند بوس نے ریاستی حکومت سے اس معاملے میں فوری کارروائی کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو حکومت ہند کے ساتھ اٹھائیں گے۔ لیڈی ڈاکٹر کی لاش جمعہ کو شمالی کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے سیمینار ہال میں ملی۔ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خاتون ڈاکٹر کو بے دردی سے قتل کرنے سے پہلے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔
پولیس ملزمان کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کو یقینی بنائے گی۔
کولکتہ کے پولیس کمشنر ونیت گوئل کے مطابق، ملزم پر شواہد اور رات کی ڈیوٹی کے دوران موجود ڈاکٹروں کی گواہی کی بنیاد پر عصمت دری اور قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ایک گھناؤنا جرم ہے۔ گرفتار شخص حالاتی شواہد کی بنیاد پر اس میں ملوث ہے، جس میں رات کی ڈیوٹی کے دوران موجود دیگر ڈاکٹروں کے بیانات بھی شامل ہیں۔ پولیس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ملزم کو زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے۔”
مغربی بنگال کے کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف جاری احتجاج کی آگ دہلی تک پہنچ گئی ہے۔ دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال کے ڈاکٹروں نے اس معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کینڈل مارچ نکالا۔ اس کے ساتھ ہی انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک گیر احتجاج کی وارننگ بھی دی گئی ہے۔
آئی ایم اے نے کہا، “ہم پولیس حکام سے 48 گھنٹوں کے اندر اور درستگی کے ساتھ کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، بصورت دیگر ہم ملک گیر کریک ڈاؤن شروع کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ مجرموں کو گرفتار کرنے کے لیے ایک منصفانہ، شفاف اور حساس تحقیقات کی ضرورت ہے۔” میڈیکل ایسوسی ایشن ملک گیر احتجاج کرے گی اس وحشیانہ قتل سے پورج طبی عملہ صدمے میں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔