معید خان کو ہائی کورٹ سے جھٹکا
ایودھیا جنسی زیادتی کیس کے ملزم سماج وادی پارٹی کے لیڈر معید خان کو ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے سماجوادی پارٹی لیڈر معید خان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔ بھدرسا گینگ ریپ کیس میں معید خان اور اس کے خادم راجو خان نابالغ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں جیل میں ہیں۔
اس سے قبل سماجوادی پارٹی لیڈر معید خان کے خلاف جعلسازی کا ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پی این بی کے بھدرسا برانچ منیجر نے معید خان کے خلاف پورکلندر تھانے میں بینک کے ساتھ دھوکہ دہی کے الزام میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ خان نے اب منہدم ہونے والے شاپنگ کمپلیکس میں غلط پلاٹ نمبر دے کر پنجاب نیشنل بینک کو ایک ہال اور ایک کمرہ کرائے پر دیا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ معید خان کے غیر قانونی کمپلیکس کی 67 دکانوں کو گرانے کے لیے تین بلڈوزر لگائے گئے تھے۔ تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہنے والی کارروائی کے بعد کمپلیکس کو مسمار کر دیا گیا۔ ملزم معید خان نے تالاب کی زمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا تھا۔ اس کمپلیکس میں ایک بینک کی شاخ بھی چل رہی تھی۔ ضلعی انتظامیہ نے بینک کو نوٹس جاری کر دیا۔ بینک کو ایک دن پہلے ہی خالی کر دیا گیا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ انتظامیہ ایودھیا گینگ ریپ کیس کے ملزم معید خان کے خلاف پہلے ہی کارروائی کر چکی ہے۔ بتادیں کہ پولیس نے 30 جولائی کو ایودھیا میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں معید خان اور راجو خان کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس کے مطابق دونوں ملزموں نے نابالغ کی عصمت دری کی۔ فحش ویڈیوز بھی بنائی۔ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب یہ انکشاف ہوا کہ نابالغ حاملہ تھی۔ اس معاملے میں معید کو گرفتار کیا گیا تھا، اس معاملے کو لے کر بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا۔ بی جے پی نے جہاں سابق وزیر اعلی ملائم سنگھ یادو کے پرانے بیانات پر اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا وہیں اکھلیش نے بھی الزامات کا جواب الزامات کے سے دیا۔
بھارت ایکسپریس۔