کرناٹک میں بکری سے بدفعلی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
کرناٹک کے راما نگرضلع میں واقع چناپٹنا علاقے میں گزشتہ ہفتے ایک نوجوان کے ذریعہ بکری کے ساتھ آبروریزی کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ملزم کی پہچان روہید احمد کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ پیشے سے آٹوڈرائیور ہے۔ وہ اندرا کاٹیج واقع ایک زیرتعمیرعمارت میں اس واردات کو انجام دے رہا تھا۔ ایک پھل فروش کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے اس کی گرفتاری کی۔
پولیس کے مطابق روہیداحمد پر آئی پی سی کی دفعہ-377 (غیر فطری سیکس) اور جانوروں کے تئیں ظلم کی روک تھام ایکٹ، 1960 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گرفتاری کے بعد ملزم کو عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ حادہ یکم ستمبر کا ہے۔ ایک پھل فروش نے دیکھا کہ ملزم زورزبردستی سے ایک بکری کو زیرتعمیر عمارت میں لے جا رہا تھا۔ اس نے وہاں جاکر دیکھا اور پایا کہ ملزم بکری کے ساتھ غلط کام کر رہا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق، حادثہ یکم ستمبر کو دوپہر 12:30 بجے سے ایک بجے پیش آیا۔ ضمیر خان نام کے شخص کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔ شکایت کنددہ کے مطابق، راحد احمد کچھ دنوں سے اس کی (ضمیراحمد) کی بکریوں کو لے کر باہر جا رہا تھا۔ ضمیراحمد کو شک تھا اور اس نے یکم ستمبر کو راہید احمد کا پیچھ کیا۔ ملزم راہید احمد بکری کو چنا پٹنا میں ایک زیر تعمیر عمارت میں لے گیا اور بکری کے ساتھ غلط کام کرنا شروع کردیا۔ ضمیراحمد نے اس گھناؤنے کام کو موبائل فون پر ریکارڈ کرلیا اور پولیس کو ثبوت کے طور پر پیش کردیا۔
پھل فروش نے اس حادثے کو موبائل فون میں ریکارڈ کرلیا اور کچھ دیگر لوگوں کے ساتھ شیئر بھی کردیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے ویڈیو وائرل ہوگیا۔ آئندہ روز اس نے مقامی پولیس سے رابطہ کرکے اس حادثہ کے بارے میں بتایا، جس کے بعد معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس نے بتایا کہ دیگر لوگوں نے بھی ملزم کو پہلے بکری کے ساتھ زیر تعمیرعمارت میں جاتے ہوئے دیکھا ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزم علاقے میں اپنی بیوہ ماں اور بھائی کے ساتھ رہتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔