
منگل کے روز پہلگام میں ہونے والے تباہ کن دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو پہلگام کے بیسرن میں سیکیورٹی کا جائزہ لیا۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچ کر مرکزی وزیر نے جائے وقوعہ پر اترنے سے پہلے علاقے کا فضائی سروے کیا۔ اعلیٰ سیکیورٹی حکام نے بھی شاہ کے ساتھ علاقے کا دورہ کیا اور موجودہ صورت حال اور جاری آپریشنز کے بارے میں بریفنگ کی۔
امت شاہ کا یہ دورہ اس مہلک حملے کے بعد پوری وادی کشمیر میں سخت سیکیورٹی الرٹ کے درمیان ہوا ہے۔ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے یہ حملہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ حالاں کہ حکومت نے ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد جاری نہیں کی ہے۔ پہلگام کے دورے سے قبل امت شاہ نے ایک پروقار تقریب میں متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور سری نگر کے پولیس کنٹرول روم میں غمزدہ خاندانوں سے ملاقات کی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر امت شاہ نے لکھا ’’بھاری دل کے ساتھ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں کو آخری خراج عقیدت پیش کیا۔ بھارت دہشت گردی کے آگے نہیں جھکے گا۔ اس گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کے مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔‘‘
With a heavy heart, paid last respects to the deceased of the Pahalgam terror attack. Bharat will not bend to terror. The culprits of this dastardly terror attack will not be spared. pic.twitter.com/bFxb2nDT4H
— Amit Shah (@AmitShah) April 23, 2025
این آئی اے تحقیقات میں شامل
دریں اثنا نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم تحقیقات میں جموں و کشمیر پولیس کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ ایک ڈپٹی انسپکٹر جنرل کی قیادت میں این آئی اے کی ٹیم نے بیسرن کا دورہ کیا۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ این آئی اے ٹیم تحقیقات میں مدد کے لیے مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ این آئی اے کی ٹیم ممکنہ طور پر حملے کی جگہ کا تفصیلی جائزہ لے گی، فرانزک شواہد اکٹھے کرے گی اور اس مہلک حملے کے مجرموں کی شناخت کے لیے کام کرے گی۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔