نیوز پورٹل ‘Newsclick’ کے HR سربراہ امیت چکرورتی نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، جس میں چین کی حمایت میں پروپیگنڈے سے متعلق کیس میں سرکاری گواہ بننے کی درخواست کی گئی ہے۔
چین کی حمایت میں مہم چلانے کے لیے رقم وصول کرنے کے الزام میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ چکرورتی نے گزشتہ ہفتے خصوصی جج ہردیپ کور کے سامنے اس کیس میں معافی مانگنے کی اپیل دائر کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس اہم معلومات ہیں جو وہ دہلی پولیس کو بتانا چاہتے ہیں، جو اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق جج نے چکرورتی کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کیس مجسٹریٹ کی عدالت میں بھیج دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق چکرورتی کے بیان کو پڑھنے کے بعد ایجنسی فیصلہ کرے گی کہ آیا عدالت کے سامنے اس درخواست کی حمایت کی جائے یا نہیں۔
UAPA کے تحت مقدمہ درج
آپ کو بتاتے چلیں کہ نیوز کلک پر چین سے فنڈنگ لینے اور اپنے حق میں خبریں چلانے کا الزام ہے۔ اسی معاملے میں، نیوز کلک کے بانی پربیر پورکیاستھ اور ایچ آر ہیڈ امیت چکرورتی کو حال ہی میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ گرفتاری 3 اکتوبر کو عمل میں آئی
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے 3 اکتوبر کو چکرورتی اور پربیر پورکایست کو گرفتار کیا تھا۔ وہ اس وقت عدالتی حراست میں ہے۔ دہلی پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق، نیوز کلک کو ‘ہندوستان کی خودمختاری میں خلل ڈالنے’ اور ملک کے خلاف عدم اطمینان پیدا کرنے کے لیے چین سے بڑی رقم ملی تھی۔ اب امیت چکرورتی نے سرکاری گواہ بننے کی درخواست کی ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ اگر ان کی اپیل منظور ہو جاتی ہے تو اس معاملے میں کئی راز کھل سکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔