اکھلیش یادو نے 'سانڈ یودھ درشن' کو 'اسٹیٹ ایڈوینچر' قرار دینے کا کیا مطالبہ، شیئر کیا ویڈیو
UP News: یوپی کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سانڈوں کی لڑائی کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آوارہ مویشیوں کو لے کر یوگی حکومت پر طنز کیا ہے۔ ساتھ ہی اس بار ان کے ٹویٹ کا انداز بھی کافی دلچسپ ہے۔ ویڈیو شیئر کرنے کے ساتھ ہی انہوں نے کیپشن میں لکھا ہے کہ آج کی ‘ سانڈ سماچار’ فرخ آباد معاملہ۔ ساتھ ہی انہوں نے اس ٹویٹ میں مزید لکھا ہے کہ ‘آج کا ‘سانڈ وچار’: یوپی میں اب ‘سانڈ یودھ درشن’ کو ‘اسٹیٹ ایڈوینچر’ قرار دیا جانا چاہیے، اس انتباہ کے ساتھ کہ آپ کی زندگی کے لیے ریاست کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔
دو سانڈوں کے درمیان لڑائی
اکھلیش یادو کے شیئر کردہ اس ویڈیو میں دو سانڈوں کی یہ لڑائی کافی دلچست لگ رہی ہے۔ جہاں ایک سانڈ لڑتے لڑتے دوسرے کو نالے میں دھکیل دیتا ہے تو دوسری طرف نالے سے باہر آنے کے بعد دونوں کے درمیان دوبارہ لڑائی شروع ہوجاتی ہے۔ سڑک پر جاری اس لڑائی کے دوران ٹریفک بھی مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔ ساتھ ہی دونوں کی لڑائی سے جان چھڑانے کے لیے لوگ لاٹھیوں کے علاوہ بالٹیوں سے پانی ڈالتے نظر آتے ہیں۔ اس دوران ایک کتا بھونکتا بھی نظر آتا ہے۔ ساتھ ہی ایک دو اور آوارہ جانور بھی گھومتے نظر آتے ہیں۔ سڑک پر موجود کچھ لوگ اپنی سائیکلیں اور موٹرسائیکلیں روک کر اس مزیدار لڑائی کو دیکھنے میں مگن نظر ٓئے۔
आज का ‘सांड समाचार’ : फ़र्रुख़ाबाद प्रकरण
आज का ‘सांड विचार’ : उप्र में अब ‘सांड युद्ध दर्शन’ को ‘स्टेट एडवेंचर’ घोषित कर देना चाहिए, इस चेतावनी के साथ कि आपकी जान के लिए राज्य की कोई ज़िम्मेदारी नहीं है। pic.twitter.com/BkfVJHk21q
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) August 8, 2023
آوارہ جانوروں پر سیاست
بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو نے سڑک پر سانڈوں کی لڑائی کی ویڈیو شیئر کی تھی۔ یہ ویڈیو کوشامبی کی ہے، جس میں دو موٹر سائیکل سوار سانڈوں کی لڑائی کی وجہ سے حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اکھلیش یادو ریاست میں آوارہ جانوروں کو لے کر یوپی کی یوگی حکومت کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ اس بار بھی اپنے مزاحیہ انداز سے انہوں نے حکومت پر طنز کیا ہے۔ ایس پی سربراہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرنے کے بعد صارفین اس پر طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ان کی اس پوسٹ کو 1100 سے زیادہ بار ری ٹویٹ کیا جا چکا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔