اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی
Hindenburg Research Report: پیر ایک بار پھر اڈانی گروپ کے لیے سیاہ دن ثابت ہو سکتا ہے۔ ہفتے کے آخر میں ہنڈن برگ ریسرچ کی نئی رپورٹ کے بعد پیر کو بازار کھلتے ہی اڈانی گروپ کے حصص میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ اڈانی گروپ کے حصص ابتدائی سیشن میں 17 فیصد تک کے نقصان پر ٹریڈ کر رہے ہیں۔
اڈانی کا یہ شیئر سب سے زیادہ گرا
جیسے ہی صبح 9:15 بجے مارکیٹ کھلی، اڈانی گروپ کے تمام حصص گر گئے۔ اڈانی انرجی سلوشنز کا آغاز بی ایس ای پر تقریباً 17 فیصد کے نقصان کے ساتھ ہوا۔ اگرچہ کاروبار کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس نے شاندار بحالی کا مظاہرہ کیا، لیکن اس کے باوجود اسٹاک اب بھی سرخ رنگ میں ہے۔ صبح 9.30 بجے اسٹاک BSE پر 2.59 فیصد کے نقصان کے ساتھ 1,075.45 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
اڈانی کے تمام حصص ہوئے سرخ
صبح 9:30 بجے، اڈانی ٹوٹل گیس کو سب سے زیادہ 1.5 فیصد کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ اڈانی پاور اور اڈانی ولمر کے حصص 3 فیصد سے زیادہ گر گئے۔ فلیگ شپ اسٹاک اڈانی انٹرپرائزز 2 فیصد سے زیادہ خسارے میں تھا۔ اسی طرح اڈانی گرین انرجی بھی تقریباً ڈھائی فیصد گر گئی تھی۔
اسٹاک مارکیٹ بھی خسارے کا شکار
ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کی شروعات بھی آج گراوٹ کے ساتھ ہوئی ہے۔ بی ایس ای کا سینسیکس 375.79 پوائنٹس یا 0.47 فیصد گر کر 79,330.12 پوائنٹس پر کھلا، جبکہ این ایس ای کا نفٹی 47.45 پوائنٹس یا 0.19 فیصد نیچے 24،320 پوائنٹس پر کھلا۔
یہ بھی پڑھیں- West Bengal Doctor Murder: ٹرینی ڈاکٹر سے عصمت دری معاملہ میں اسپتالوں میں بند کا مطالبہ، قتل کے بعد دیر تک سویا ملزم
مارکیٹ کا ردعمل اندازے کے مطابق
تجزیہ کاروں کے اندازوں کے مطابق مارکیٹ اور اڈانی گروپ کے شیئرز کا ردعمل کم و بیش ہے۔ تجزیہ کار کہہ رہے تھے کہ پیر کو مارکیٹ ہنڈن برگ کی تازہ ترین رپورٹ پر پچھلی بار کی طرح کوئی رد عمل ظاہر نہیں کرے گی، جب اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد بازار میں تہلکہ مچ گیا تھا اور اڈانی کے تقریباً تمام حصص پر لوئر سرکٹ لگا دیا گیا تھا۔ آج کی ٹریڈنگ میں، اڈانی کے حصص ابتدائی جھٹکے کے بعد مسلسل مضبوطی دکھا رہے ہیں اور بحالی کے آثار دکھا رہے ہیں۔
ڈیڑھ سال پہلے ہوا تھا بڑا نقصان
اس سے پہلے، جب ہنڈن برگ نے جنوری 2023 میں پہلی بار اڈانی گروپ کو نشانہ بنایا تھا، اڈانی کے حصص کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ رپورٹ آنے کے بعد تقریباً ایک ماہ تک اڈانی گروپ کے شیئرز گرتے رہے اور مسلسل لوئر سرکٹ کا شکار ہو رہے تھے۔ اس وقت اڈانی گروپ کے شیئرز 80 فیصد سے زیادہ گر چکے تھے اور مارکیٹ کیپ کو 150 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
-بھارت ایکسپریس