Bharat Express

Devendra Fadnavis: The Political Maestro Of Maharashtra: دیویندر فڑنویس: مہاراشٹر کے سیاسی استاد

این سی پی کے اندر حالیہ پھوٹ، سینئر لیڈر ایکناتھ شندے کا 2022 میں بی جے پی میں شامل ہونا، دیویندر فڑنویس کی واضح جیت ہے۔

July 3, 2023

سیاست کی دنیا میں آئے دن تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ ان لوگوں کے لئے جو غیرمعمولی سیاسی صلاحیتوں کے کھلاڑی ہیں اس پیچیدہ اورابھرتی ہوئی سیاست میں آگے بڑھنا آسان ہے، جنہیں اپنے مخالفین کو اپنی عمدہ سیاست میں آگے بڑھ پانا انہیں لوگوں کے لئے آسان ہے، جو غیرمعمولی سیاسی صلاحیت کھلاڑی ہیں۔ جنہیں اپنے مخالفین کو اپنی عمدہ حکمت عملی سے شکست دینے کا ہنرآتا ہے۔ وہی ایک کامیاب لیڈربن سکتا ہے۔ ان سب کی کارکردگی حالیہ دنوں میں مہاراشٹر کے موجودہ نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے ایک ایم شخص دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے سب سے موثر سیاسی لیڈرکے طور پر قائم ہوگئے ہیں۔ یہاں تک کہ شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے جیسے تجربہ کارلیڈران پر بھی بھاری پڑگئے ہیں۔

اسٹریٹجک ماسٹرمائنڈ کے طور پر خود کو ثابت کیا

دیویندر فڑنویس نے مسلسل اپنے آپ کو ایک اسٹریٹجک ماسٹر مائنڈ کے طور پرثابت کیا ہے، موجودہ سیاسی حالات کو پڑھنے اور ان مواقع کو اپنے حق میں کرنے کی غیر معمولی صلاحیت کے ساتھ۔ حزب اختلاف کی جماعتوں میں تقسیم پیدا کرنے کی ان کی صلاحیت ان کی سٹریٹجک ذہانت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ این سی پی کے اندر سیاسی تقسیم پیدا کرتے ہوئے، فڑنویس نے سیاسی میدان میں شرد پوار کی جگہ لے لی ہے، جو ایک تجربہ کار سیاسی صلیبی اور مہاراشٹر کی سیاست میں ایک قابل احترام رہنما ہیں۔ دیویندر فڑنویس کی اس کامیابی نے انہیں ریاست کے ایک تجربہ کار حکمت عملی کے طور پر قائم کیا ہے۔

این سی پی پر جیت
این سی پی کے اندر حالیہ پھوٹ اور ممتاز لیڈر ایکناتھ شندے کے 2022 میں بی جے پی میں شامل ہونے کو دیویندر فڑنویس کے لیے ایک بڑی جیت سمجھا جا رہا ہے۔ دیویندر فڑنویس کے اس سیاسی اقدام نے این سی پی کی طاقت کو کافی حد تک کمزور کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی این سی پی کنفیوژن کی حالت میں رہ گئی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے تجربہ کار لیڈروں کو جیت کر، فڑنویس کی سیاسی ذہانت اتحاد بنانے کی ان کی صلاحیت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو کارنر کر کے اس کی جڑیں کمزور کر دی ہیں۔

ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کا خاتمہ
این سی پی کو توڑنے کے علاوہ، دیویندر فڑنویس نے اس سے پہلے شیو سینا میں بھی دھاندلی کرکے ادھو ٹھاکرے کو نقصان پہنچایا تھا۔ شیوسینا کی طرف سے ایکناتھ شندے کو نکالا گیا۔ اس کے بعد شیوسینا پر بھی دعویٰ کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی پر قبضہ کر لیا۔ اس حکمت عملی نے نہ صرف شیو سینا کو توڑ دیا بلکہ اپنے سیاسی فائدے کے لیے حریف جماعتوں کے اندر تقسیم کا فائدہ اٹھانے کی اس کی صلاحیت کو بھی بے نقاب کر دیا۔

فڑنویس مہاراشٹر کے سب سے بڑے لیڈر بن کر ابھرے
دیویندر فڑنویس کی ان سیاسی فتوحات نے انہیں مہاراشٹر کے سب سے بڑے سیاسی لیڈر کے درجہ پر پہنچا دیا ہے۔ پیچیدہ سیاسی حالات سے نمٹنے، اتحاد بنانے اور مخالفین کو کمزور کرنے کی ان کی صلاحیت بے مثال ہے۔ فناویس کی حکمت عملی اور ہنر مندانہ چالوں نے انہیں نہ صرف بی جے پی کے اندر مضبوط کیا ہے بلکہ انہیں ریاست میں ایک کرشماتی اور بااثر لیڈر کے طور پر پہچان بھی دی ہے۔ فڈنویس کاغذ پر نائب وزیر اعلیٰ ہو سکتے ہیں، لیکن ان کی ماضی کی میراث اور موجودہ قد انہیں مہاراشٹرا میں حکومت کا اصل سربراہ بناتا ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر ان کا دور ریاست کی تاریخ میں ایک اہم موڑ تھا۔ اپنے دور میں، فڈنویس نے دور اندیش پالیسیوں کا ایک سلسلہ نافذ کیا اور کئی ایسے اقدامات کی قیادت کی جنہوں نے مہاراشٹر کے سماجی و اقتصادی منظرنامے پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔

بنیادی ڈھانچے کی ترقی
ان اہم شعبوں میں سے ایک جہاں دیویندر فڈنویس نے نمایاں ترقی کی ہے وہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی تھی۔ انہوں نے ایک مضبوط اور جدید انفراسٹرکچر نیٹ ورک کی تشکیل کو ترجیح دی، جس نے مہاراشٹر کے شہری اور دیہی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ فلیگ شپ ممبئی میٹرو پروجیکٹ، ناگپور میٹرو اور ممبئی ٹرانس ہاربر لنک ان کی قیادت میں شروع کیے گئے اور مکمل کیے گئے کچھ بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ہیں۔ کنیکٹیویٹی اور ٹرانسپورٹ سسٹم کو بڑھانے پر فڈنویس کی توجہ نے رسائی کو بہتر بنایا ہے، بھیڑ کو کم کیا ہے اور ریاست میں اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے۔

کاروبار کرنے میں آسانی
سازگار کاروباری ماحول کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، دیویندر فڑنویس نے مہاراشٹر کو سرمایہ کاری کے لیے ایک پسندیدہ مقام بنانے کے لیے جامع اصلاحات نافذ کیں۔ بیوروکریٹک طریقہ کار کو ہموار کرنے، قواعد و ضوابط کو آسان بنانے اور شفافیت کو بہتر بنانے کی ان کی کوششوں سے کاروبار کرنے میں آسانی کے اشاریہ میں مہاراشٹر کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی۔ “مہاپروانا” پہل، جس کا مقصد صنعتوں کے قیام کے لیے بغیر کسی پریشانی کے اجازتیں فراہم کرنا تھا، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں ایک گیم چینجر تھا۔

زراعت اور دیہی ترقی
مہاراشٹر کی معیشت میں زراعت اور دیہی ترقی کے اہم کردار کو محسوس کرتے ہوئے، فڈنویس نے کسانوں کی ترقی اور ان کے معیار زندگی میں بہتری کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔ پانی کے تحفظ اور پائیدار زرعی طریقوں پر مرکوز “جالیوکٹ شیور” اسکیم نے مہاراشٹر کو خشک سالی سے مزاحم بنایا اور زرعی پیداوار میں اضافہ کیا۔ مزید برآں، فڑنویس نے کسانوں پر مبنی اختراعی پالیسیاں متعارف کروائیں جیسے فصل بیمہ اسکیم اور قرض معافی تاکہ مصیبت کو کم کیا جاسکے اور مشکل وقت میں کسانوں کو مدد فراہم کی جاسکے۔

سماجی بہبود اور بااختیار بنانا
فڑنویس کے دور میں سماجی بہبود اور بااختیار بنانے کے تئیں ایک مضبوط وابستگی نظر آئی۔ “ممبئی وائی فائی” اقدام، جس کا مقصد پورے شہر میں مفت انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرنا تھا، نے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کیا اور شہریوں کو بہتر رابطے کے ساتھ بااختیار بنایا۔ لاتور کے خشک سالی کے شکار علاقے میں پانی کی کمی کو پورا کرنے والے “جالیوکٹ لاتور” پروجیکٹ نے اہم سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے فڑنویس کی لگن کا مظاہرہ کیا۔ اس کے علاوہ، فڑنویس نے خواتین کو بااختیار بنانے، ہنر مندی کی ترقی اور تعلیم کے لیے کئی اقدامات شروع کیے، اس طرح سماج کے مختلف طبقات میں جامع ترقی کو یقینی بنایا۔

آفات سے نمٹنے میں ماہر
ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے تئیں دیویندر فڈنویس کے فعال نقطہ نظر نے اپنے دور حکومت میں ان کی تعریف کی۔ سیلاب اور خشک سالی جیسی قدرتی آفات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے مشکل وقت میں اس کے فوری ردعمل اور قیادت کی صلاحیت نے لوگوں کو متاثر کیا۔ فڈنویس نے “قحط زدہ علاقوں کے لیے فارم تالاب” پروجیکٹ کا آغاز کیا، جس کا مقصد دیہی علاقوں میں پانی کی کمی کو کم کرنا تھا۔
مہاراشٹر میں دیویندر فڑنویس کا سیاسی سفر غیر معمولی سے کم نہیں رہا۔ اپوزیشن پارٹیوں، خاص طور پر این سی پی اور شیو سینا کے اندر تقسیم پیدا کرنے اور ان کے لیڈروں کو جیتنے کی ان کی صلاحیت نے انہیں نئی ​​بلندیوں پر پہنچا دیا ہے اور ایک سیاسی استاد کے طور پر ان کی ساکھ کو مضبوط کیا ہے۔ فڈنویس کی اسٹریٹجک ذہانت، ان کے کرشمے اور قیادت کرنے کی صلاحیت نے انہیں آج مہاراشٹر میں سب سے قد آور سیاسی لیڈر کے طور پر قائم کیا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

    Tags:

Also Read