ویگنر آرمی چیف یوگینی پریگوزن
Yevgeny Prigozhin: روسی صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف بغاوت کرنے والے ویگنر آرمی کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی 23 اگست کو پلین حادثے میں ہلاکت ہو گئی تھی۔ اب پریگوزن کے بارے میں بڑا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن زندہ ہیں۔ جس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ یہ دعویٰ خود روس کے لوگ کر رہے ہیں۔ مبینہ طور پر کہا جا رہا ہے کہ یوگینی جنوبی افریقہ میں موجود ہیں۔
وائرل ہو رہی ہے پریگوزن کی ویڈیو
آپ کو بتاتے چلیں کہ ویگنر گروپ کے چیف یوگینی پریگوزن کی 23 اگست کو طیارہ حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ اس کی تصدیق خود روس نے کی ہے۔ جس کے بعد پریگوزن کو منگل کے روز پٹسبرگ شہر میں سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔ اب وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص کو فوج کی وردی پہنے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دائیں ہاتھ پر گھڑی بندھی ہے۔ ویڈیو چلتی گاڑی میں بنائی گئی ہے۔ تاہم بھارت ایکسپریس اس وائرل ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔
A video of Prigozhin appeared that is reportedly filmed in Africa not long before his death.
“So, fans of discussing my death, intimate life, earnings, etc., I am doing fine,” Prigozhin says. pic.twitter.com/UcIKpgLNZi— Anton Gerashchenko (@Gerashchenko_en) August 31, 2023
ویڈیو میں موجود شخص بول رہا ہے…
ویڈیو میں یوگینی پریگوزن کہتے ہیں، “ان لوگوں کے لیے جو بحث کر رہے ہیں کہ میں زندہ ہوں یا نہیں… میں کیا کر رہا ہوں… آج ویک اینڈ ہے۔ اگست 2023 کا دوسرا حصہ۔ میں جنوبی افریقہ میں ہوں۔ ان لوگوں کے لیے جو مجھے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جو بھی بات کرنا چاہتے ہیں… یقیناً کریں، سب کچھ ٹھیک ہے۔‘‘
پلین حادثے میں ہوئی تھی ہلاکت
وائرل ویڈیو کو یوکرین کے ایک وزیر کے مشیر اینٹون گیروشینکو نے بھی شیئر کیا ہے۔ پریگوزن نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف اعلان جنگ کر دیا تھا۔ دو ماہ بعد یوگینی کا پرائیویٹ جیٹ ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جاتے ہوئے روس کے علاقے ٹور میں گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں جہاز میں سوار تمام 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔