سوشل میڈیا پر کی دوستی، پھر ریپ، حاملہ ہونے پر دی مارنے کی دھمکی
ٹوکیو: جاپان کے جزائر اوکی ناوا میں ایک امریکی فوجی پر ایک نابالغ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ کیوڈو نیوز نے منگل کے روز مقامی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا، ’’نہا ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے 25 سالہ برینن واشنگٹن کے خلاف 27 مارچ کو الزامات دائر کیے ہیں۔‘‘ اس پر امریکی فوج کی موجودگی کے حوالے سے مقامی احتجاج مزید بھڑکنے کا امکان ہے۔
ژنہوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی فضائیہ کے رکن نے مبینہ طور پر لڑکی کو 24 دسمبر 2023 کو یومیتان کے ایک پارک میں اپنی گاڑی میں بات کرنے کے لیے بلایا اور اسے اپنی رہائش گاہ پر لے گیا، جہاں اس نے لڑکی کو بوسہ دیا اور اس کے جسم کے نچلے حصے کو چھونے جیسی ناشائستہ حرکت کا ارتکاب کیا۔ جبکہ، وہ جانتا تھا کہ لڑکی کی عمر 16 سال سے کم ہے۔
12 جولائی کو ہوگی کیس کی پہلی سماعت
لڑکی سے متعلق ایک شخص نے واقعہ کے دن پولیس کو اطلاع دی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیس کی تفتیش کے بعد پولیس نے مشتبہ شخص کے کاغذات 11 مارچ کو استغاثہ کو بھیج دیے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کیس کی پہلی سماعت 12 جولائی کو ناہا ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوگی۔
اکثر جاپانی لڑکیوں کو نشانہ بناتے ہیں امریکی فوجی
جاپان میں موجود تمام امریکی فوجی اڈوں میں سے صرف 70 فیصد اڈے اوکیناوا میں ہیں، جبکہ ملک کی کل زمینی آبادی کا صرف 0.6 فیصد احاطہ کرتا ہے۔ امریکی فوجی اہلکاروں اور غیر فوجی اہلکاروں کے ذریعے کیے جانے والے جرائم مقامی لوگوں کے لیے اکثر شکایت کا موضوع رہے ہیں۔
12 سالہ طالبہ کا تین امریکی فوجیوں نے کیا تھا ریپ
1995 میں اوکیناوا کی ایک 12 سالہ طالبہ کو تین امریکی فوجیوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد عوام میں غم و غصہ پایا گیا تھا۔ وہیں، 2016 میں امریکی بیس کے ایک سابق ملازم نے 20 سالہ خاتون کے ساتھ عصمت دری کرکے قتل کر دیا تھا، جسے بعد میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔