برازیل کے صدر لوئس اناسیو لولا ڈا سلوا کو دماغی آپریشن کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے 2022 میں بغاوت کی کوشش میں ملوث افراد کو ‘سخت سزا’ دینے کا اعلان کیا۔ لولا کے ڈسچارج ہونے کے فوراً بعد سیریو لیبینز ہسپتال میں منعقد ہونے والی پریس کانفرنس، گزشتہ ہفتے سرجری کے بعد ان کی پہلی عوامی نمائش تھی۔ ان کی میڈیکل ٹیم اور خاتون اول روزانجیلا ڈی سلوا ان کے ساتھ موجود تھیں۔
جنرل براگا کو بے قصور ہونے کا پورا حق
“مجھے یقین ہے کہ جنرل براگا کو بے قصور ہونے کا پورا حق ہے،” لولا نے زیر حراست ریٹائرڈ جنرل والٹر براگا نیٹو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔ براگا نے سابق صدر جیر بولسونارو کے دور میں وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دیں۔بریگا نیٹو، جس پر تفتیش میں مداخلت کی کوشش کا الزام ہے، کو سپریم فیڈرل کورٹ کے حکم کے بعد ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا۔
بولسونارو کر رہے تھےبغاوت کی منصوبہ بندی
وفاقی پولیس کے مطابق، بولسونارو مبینہ طور پر 2022 میں لولا کو صدارت سنبھالنے سے روکنے کے لیے بغاوت کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق لولا نے کہا کہ صدر کے قتل کی سازش میں اعلیٰ فوجی افسران کا ملوث ہونا ناقابل قبول ہے۔
ڈسچارج ہونے کے بعد لولا نے کیا کہا؟
ڈسچارج ہونے کے بعد، لولا جمعرات تک ساؤ پالو میں اپنی رہائش گاہ پر کام کریں گے۔ اس کے بعد انہیں دارالحکومت برازیلیا جانے کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے سی اے ٹی اسکین سے گزرنا پڑے گا، تاکہ وہ پلانالٹو پیلس میں اپنا کام دوبارہ شروع کر سکے۔
لولا، 79، نے شدید سر درد کی شکایت کی اور اسے ہنگامی سرجری کے لیے داخل کیا گیا جب اس کے دماغ اور میننجیل جھلی کے درمیان ہیماتوما پایا گیا۔ ڈاکٹروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہیماتوما سے کوئی چوٹ یا دوسری بیماری نہیں تھی۔
اس کیس میں اکتوبر کے اواخر میں صدارتی رہائش گاہ پالاسیو ڈا الوراڈا میں لولا کا گرنا شامل تھا، جب ان کے سر کے پچھلے حصے پر زخم آئے تھے اور انہیں پانچ ٹانکے لگے تھے، جس کی وجہ سے وہ روس میں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اپنا سفر منسوخ کرنے پر مجبور ہوئے۔.
ڈا سلوا 2026 میں دوبارہ لڑیں گے انتخاب
برازیل کے سیکرٹری برائے سماجی مواصلات پاؤلو پیمینٹا نے تصدیق کی ہے کہ ڈا سلوا 2026 میں دوبارہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ ایک انٹرویو میں پیمینٹا نے یقین دلایا کہ صدر برین ہیمرج کے علاج کے بعد خیریت سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کی قیادت جاری رکھنے کے لیے “سب سے زیادہ اہل اور تیار شخص” ہیں۔