Bharat Express

Libya Boat Accident: لیبیا سے یورپ جا رہی کشتی سمندر میں پلٹی، 61 افراد ہلاک، 1 سال میں 2250 افراد کی ڈوبنے سے ہوئی موت

اس سے قبل جون 2023 میں تارکین وطن سے بھری ایک کشتی یونان کے جنوبی ساحل پر پیلوپونیس کے علاقے سے تقریباً 75 کلومیٹر دور الٹ گئی تھی۔ جس میں 750 سے زائد افراد سوار تھے۔ اس میں صرف 107 لوگوں کو بچایا جا سکا تھا۔

علامتی تصویر

Libya Boat Accident: شمالی افریقی ملک لیبیا میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ 86 مہاجرین سے بھری ایک کشتی شمال مغربی ساحل جوارہ سے نکلنے کے بعد اونچی لہروں کی زد میں آگئی اور وہ الٹ گئی۔ جس میں 61 افراد ہلاک ہو گئے۔ لیبیا میں قائم انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے اس حادثے کی معلومات دی۔

کشتی پر کل 86 افراد سوار تھے

آئی او ایم نے کہا کہ کشتی شمال مغربی ساحل کے قریب جوارہ سے روانہ ہوئی تھی۔ جب کشتی سمندر کے بیچ میں پہنچی تو اونچی لہریں اٹھنے لگیں۔ جس میں کشتی اپنا کنٹرول کھو کر الٹ گئی۔ کشتی میں کل 86 افراد سوار تھے۔ یہ تمام افراد نائجیریا، گیمبیا اور دیگر افریقی ممالک کے رہائشی تھے۔ یہ لوگ تیونس کے راستے اٹلی جا رہے تھے۔ یہ لوگ یورپ پہنچنے کے لیے ہمیشہ خطرناک سمندری سفر کا خطرہ مول لیتے ہیں۔

کشتی میں سوار 61 افراد ہو گئے ہلاک

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے حادثے کے حوالے سے مزید کہا کہ کشتی میں سوار زیادہ تر افراد خواتین اور بچے تھے۔ کشتی میں سوار 61 افراد ہلاک جب کہ 25 افراد کو بچا لیا گیا۔ جنہیں بحفاظت بچا لیا گیا انہیں لیبیا کے ایک حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔ تمام لوگوں کو طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔ سب کی حالت بہتر ہے۔

ایک سال کے دوران 2250 سے زائد اموات

IOM کے ترجمان Flavio Di Giacomo کے مطابق اس سال اب تک بحیرہ روم کے سمندری راستے سے آنے والے 2250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سمندر میں لوگوں کی جان بچانے کے لیے ضروری اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔

جون میں ہوا تھا بڑا حادثہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل جون 2023 میں تارکین وطن سے بھری ایک کشتی یونان کے جنوبی ساحل پر پیلوپونیس کے علاقے سے تقریباً 75 کلومیٹر دور الٹ گئی تھی۔ جس میں 750 سے زائد افراد سوار تھے۔ اس میں صرف 107 لوگوں کو بچایا جا سکا تھا۔ اس حادثے میں زیادہ تر افراد کا تعلق پاکستان، شام اور مصر سے تھا۔ حادثے کے بعد 82 لاشیں نکال لی گئی تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read