کملا ہیرس نے اسرائیل پر ایران کے حملے کی مذمت کی، ٹرمپ نے کہا - اگر میں صدر ہوتا تو...
ایران کے حملے کے بعد اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ منہ توڑ جواب دے گا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے کہا کہ اس نے بدھ کی صبح لبنان کے شہر عدیشہ میں دراندازی کرنے والی اسرائیلی افواج کا سامنا کیا اور انہیں پسپائی پر مجبور کیا۔
امریکہ اسرائیل پر ایران کے حملے سے ناراض ، جو بائیڈن ہی نہیں امریکی نائب صدر کملا ہیرس بھی ایران کے میزائل حملے کے خلاف ہیں۔ پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے ایران کو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کرنے والی اور خطرناک قوت قرار دیا۔ ساتھ ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے
بھی ایران کے حملے کی مذمت کی اور امریکی قیادت پر حملہ کرنا بھی نہیں بھولا۔
کملا ہیرس نے ایران حملے کی مذمت کی
#WATCH | US Vice President Kamala Harris says, “Today, Iran launched approximately 200 ballistic missiles at Israel in a reckless embrace an attack. I condemn this attack unequivocally. Iran is a destabilizing, dangerous force in the Middle East, and today’s attack on Israel only… pic.twitter.com/dKgSg2GTJ7
— ANI (@ANI) October 1, 2024
کملا ہیرس نے کہا، “آج ایران نے اسرائیل پر تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔ اس حملے کی بلاشبہ مذمت کرتی ہوں۔” انہوں نے صدر جو بائیڈن کے اسرائیل کو نشانہ بنانے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے کے امریکی فوج کے حکم کی بھی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
ہیرس نے کہا، “مجھے واضح ہوں، ایران مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کرنے والی اور خطرناک قوت ہے۔ اسرائیل پر آج کا حملہ اس حقیقت کو مزید واضح کرتا ہے۔ ہم حملے کی نگرانی کر رہے تھے، ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ خطے میں امریکی اہلکاروں کی حفاظت سب سے اہم ہے، میں صدر بائیڈن کے اسرائیل کو نشانہ بنانے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے کے حکم کی مکمل حمایت کرتی ہوں،اسرائیل کے پاس ایران اور ایران کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت ہے۔ میں اسرائیل کی سلامتی کے لیے اپنی غیر متزلزل عزم کا اظہار کرتی ہوں۔
ایرانی حملے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا غصہ بھڑکا
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایران کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی۔ انہوں نےٹتھ سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس میں ہوتے تو 7 اکتوبر کو حماس اسرائیل پر حملہ نہیں کرپاتا۔
ساتھ ہی وہ امریکی قیادت پر حملہ کرنا بھی نہیں بھولے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں آگ لگی ہوئی ہے اور امریکی قیادت غائب ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کے کوئی حالات نہیں تھے
‘اگر میں صدر ہوتا تو ایسا کچھ نہ ہوتا’
ٹرمپ نے کہا، “آج دنیا کو دیکھو، اس وقت مشرق وسطیٰ میں اڑنے والے میزائلوں کو دیکھو، روس/یوکرین کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، مہنگائی کو دیکھو جو دنیا کو تباہ کر رہی ہے، اگر میں صدر ہوتا تو ان میں سے کچھ بھی نہ ہوتا! “
کملا ہیرس نے اسرائیل کی حمایت کا یقین دلایا
کمالہ ہیرس نے ایران کو نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکی اہلکاروں، مفادات اور پورے خطے کے معصوم شہریوں کے لیے خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کوئی بھی اہم فیصلہ لینے میں بالکل نہیں ہچکچائے گا۔ وہ اسرائیل کے ساتھ کام جاری رکھیں گے اور اسرائیل کی مکمل حمایت کریں گے۔
بھارت ایکسپریس