اسرائیل کے پاس کتنے ایٹمی بم ہیں؟ اگر ایک ساتھ داغ دیں گے تو کیا ہوگا؟
دنیا میں جہاں پہلے ہی دو ممالک روس اور یوکرین آپس میں جنگ لڑرہےہیں۔ ان دونوں کے درمیان تقریباً دو سال سے جنگ جاری ہے۔ لہٰذا اب ان دونوں ممالک اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کی صورتحال ہے۔ ایران نے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا ہے۔
ایسے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اسرائیل ایران پر ایٹمی حملہ کر سکتا ہے۔ اسرائیل کی ایٹمی طاقت کتنی طاقتور ورہے۔اس ذخیرے میں کتنے ایٹمی بم ہیں؟ اگر سبھی ایک ساتھ چھوڑ دیں تو اس کاکیا نتیجہ نکلے گا؟
اسرائیل کے پاس 80 سے 400 ایٹمی بم ہیں
اسرائیل رقبے کے لحاظ سے چھوٹا ہے۔ لیکن اسرائیل کا اپنے دشمنوں سے لڑنے کا جذبہ کئی ممالک سے زیادہ ہے۔ جب بھی عرب ممالک نے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔ اس کے بعد اسرائیل نے سخت جوابی کارروائی کی۔ حال ہی میں ایران نے اسرائیل پر تقریباً 150 میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا ہے۔ اب خیال کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل سخت جوابی کارروائی کرے گا۔
اسرائیل ایک ایٹمی طاقت ملک ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسرائیل نے کبھی اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ اس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں۔ لیکن پھر بھی یہ واضح ہے کہ اسرائیل کے پاس تقریباً 80 سے 400 ایٹمی بم ہیں۔ اسرائیل کی ٹیکنالوجی کافی ترقی یافتہ ہے۔ اور اسرائیل ایک عرصے سے ان ایٹمی بموں پر کام کر رہا ہے۔
سبھی ایک ساتھ داغ دیں گے تو کیا ہوگا؟
آپ اس سے ایٹم بم کی تباہی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ صرف دو ایٹم بموں نے جاپان کے دو شہر ناگاساکی اور ہیروشیما کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ ایسے میں اسرائیل کے پاس 80 سے زائد بم ہیں۔ اگر اسرائیل نے یہ تمام ایٹمی بم بیک وقت کسی بھی ملک پر گرائے۔ تو یقیناً اس ملک کا نام و نشان دنیا کے نقشے سے مٹ جائے گا۔ اس حملے سے صرف ایک ملک نہیں بلکہ آدھی سے زیادہ دنیا متاثر ہو سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس