اس جہاز پر خلیج یمن میں حملہ کیا گیا
خلیج عدن میں ایک بار پھر ایک بحری جہاز پر حملہ کیا گیا ہے۔ جہاز پر حملے میں ڈرون کا استعمال کیا گیا۔ حملے کے بعد جہاز میں آگ لگ گئی۔ تاہم، وقت رہتے ہوئے اس آگ پر قابو پالیا گیا . بھارتی بحریہ کے مطابق جہاز پر حملہ 11 بجکر 11 منٹ پر ہوا۔ اس جہاز کا نام جینکو پیکارڈی ہے۔اس جہاز پر جزائر مارشل کا جھنڈا ہے۔
حملے کے وقت جہاز یمن کی عدن بندرگاہ سے 111 کلومیٹر دور تھا۔ جہاز میں عملے کے 22 ارکان سوار ہیں جن میں سے 9 ہندوستانی ہیں۔ اس حملے میں کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔ اطلاع کے بعد بحریہ نے جنگی جہاز کو وشاکھاپٹنم روانہ کر دیا ہے۔ تاہم حملے کے حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ حوثی باغیوں نے کیا ہو گا۔
بحیرہ عرب میں جہاز پر حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ حوثی باغیوں پر مسلسل بمباری کر رہا ہے۔ گزشتہ روز امریکی فوج نے حوثیوں پر چوتھی بار حملہ کیا۔ جس میں ان کے 14 میزائل اور لانچر تباہ ہو گئے۔ امریکہ نے 3 مقامات پر ٹام ہاک میزائل سے حملہ کیا۔ تاہم حوثیوں نے واضح کیا کہ وہ غزہ کی حمایت میں بحری جہازوں پر حملے جاری رکھیں گے۔
اب حوثیوں نے 4 بھارتی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یمن اور بحیرہ عرب میں اب تک 4 بھارتی جہازوں پر حملہ کیا جا چکا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حماس اسرائیل جنگ کی وجہ سے حوثی باغی مسلسل بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ ان جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں جو اسرائیل سے نکلتے ہیں۔
جے شنکر نے خبردار کیا تھا۔
حال ہی میں ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر ایران کے دورے پر گئے تھے۔ یہاں انہوں نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ ہندوستان ایرانی سرزمین سے ہندوستانی جہازوں پر حملوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ ہندوستان اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔