امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے پیرس میں اولمپکس کی افتتاحی تقریب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا ہے کہ “گذشتہ رات ’ٓاخری عشائیے‘کا مذاق اڑانا دنیا بھر کے عیسائیوں کے لیے چونکا دینے والا اور توہین آمیز اقدام تھا۔ اس نے پیرس میں اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے دوران اس میگا ایونٹ کو متنازعہ بنا دیا۔جانس نے’ایکس‘ پلیٹ فارم پر مزید کہاکہ “عقیدے اور مستند اقدار کے خلاف جنگ سرحدوں کو عبور کر چکی ہے، لیکن ہمیں یقین ہے کہ سچائی اور نیکی غالب آئے گی”۔
پیرس اولمپکس 2024 کے افتتاحی موقع پر ڈاونچی کی پینٹنگ “دی لاسٹ سپر” کی ٹرانسجینڈر فنکاروں کی پیروڈی نے کیتھولک چرچ میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو پھیلا دیا ہے۔ چرچ نے اس پیروڈی کو مذہبی عقائد کی خوفناک توہین قرار دیا اور اولمپکس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا ہے۔ٹرانس جینڈر فنکاروں کا ایک گروپ ایک طویل ویڈیو پریزنٹیشن میں نمودار ہوا۔ اس میں پندرہویں صدی کے وسط میں لیونارڈو ڈا ونچی کی پینٹنگ “دی لاسٹ سپر” میں بنائے گئے کرداروں کی شکل اپنائی گئی تھی۔ اس منظر میں ایک ٹرانس جینڈر شخص کو یسوع مسیح کے کردار میں دکھایا گیا تھا اور وہ ناچ رہا تھا، چھلانگ لگا رہا تھا، رینگ رہا تھا، ہل رہا تھا اور جنسی اشارے کر رہا تھا۔ کیتھولک چرچ کے مطابق ان چیزوں کا مذہب سے کوئی تعلق تھا نہ ہی آرٹ یا موسیقی سے کوئی تعلق تھا۔ یہاں تک کہ اولمپیکس گیمز جو اپنے قیام کے بعد سے انسانیت کی ترقی اور تہذیب کی نمائندگی کر رہے ہیں ان حرکات کا اس سے بھی تعلق نہیں ہے۔
Thomas Jolly is the man who mocked JESUS (The Last Supper)…
The Gay Jewish 42 year old used the largest platform in the world to mock Christianity and its now been labelled the worst opening ceremony in HISTORY pic.twitter.com/lfHVwjW0Kp
— Pelham (@Resist_05) July 26, 2024
یورپی پارلیمنٹ کے رکن ماریو ماریچل نے “ایکس” پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کرتے ہوئے دنیا کے تمام مسیحیوں کو پیغام دیا اور فرانسیسی اور انگریزی میں لکھا کہ دنیا کے تمام مسیحیوں کے لیے جو پیرس اولمپکس 2024دیکھ رہے ہیں اس اس پیروڈی میں توہین کا احساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جان لیں کہ سارا فرانس ایک جیسا نہیں ہے۔اس سکینڈل نے یونان میں مسیحی پیروکاروں کو بھی ناراض کردیا۔ یہ وہ لوگ ہیں جو قدیم زمانے سے اولمپکس کے تصور کو قائم کرنے کے اعزاز اپنے نام کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔