چین کے شمال مغربی علاقے ننگزیا میں بدھ (21 جون) کی رات ایک باربی کیو ریسٹورنٹ میں بڑا گیس دھماکہ ہوا۔ ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق اس دھماکے میں اب تک 31 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ چینی سرکاری اخبار ایجنسی ژنہوا نے رپورٹ کیا کہ یہ واقعہ ڈریگن بوٹ فیسٹیول کی تعطیلات سے عین قبل بدھ کی شام کو پیش آیا۔
چین کے دارالحکومت کے ایک باربی کیو ریسٹورنٹ میں گیس کے دھماکے کا واقعہ سامنے آیا۔ باربی کیو ریسٹورنٹ میں دھماکہ رات 8 بج کر 40 منٹ پر ہوا۔ اس وقت ریستوراں کے آس پاس کے لوگ تڈریگن بوٹ فیسٹیول کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ چین کے اس علاقے میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے۔ دھماکہ کے بعد مقام وارادت پر افرا تفری مچ گئی،لوگوں میں چیخ و پکار کرنے لگے ۔ کچھ لوگ ریسٹورینٹ کے شیشے توڑنے کی کوشش کی۔ شیشے ٹوٹنے سے کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔زحمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے،جہاں اس کا علاجکیا جا رہا ہے۔ واقعے کے بعد چینی صدر شی جن پنگ نے حکام پر زور دیا کہ وہ زخمیوں کے علاج کو ترجیح دیں اور اہم صنعتوں اور خطوں میں سیکیورٹی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جمعرات (22 جون) کو چینی سرکاری اخبار ایجنسی شنہوا کی طرف سے پیش کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق دھماکے کی اصل وجہ ریسٹورنٹ میں پٹرولیم گیس کے ٹینک سے اخراج کو سمجھا جاتا ہے۔ ژنہوا نے یہ بھی بتایا کہ فی الحال آگ لگنے کی وجہ سے وہ بری طرح جھلس گیا ہے جس کا علاج جاری ہے۔
سال 2015 میں 173 افراد ہلاک ہوئے۔
چین میں گیس کے متواتر دھماکوں سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم، انتھک کوششوں کے باوجودگیس اور کیمیائی دھماکوں کے واقعات بدقسمتی سے چین میں عام ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں شمالی بندرگاہی شہر تیانجن میں ہونے والے دھماکوں سے متعلق ایک واقعے میں تقریباً 173 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
-بھارت ایکسپریس