خون بہانے اور سینہ کوبی پر پابندی
اسلامی قواین کے تحت چلنے والا ملک افغانستان میں، طالبان حکومت نے محرم کے موقع پر سینہ کوبی کرنے اور خون بہانے پرپابندی عائد کردی ہے۔ طالبان نے محرم کے حوالے سے سخت قوانین بنائے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ماتمی گروپوں کو اب خود کو نقصان پہنچانے سے منع کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ محرم پر سینہ کوبی کرنا مکمل طور پر ممنوع ہے۔ حکم عدولی کرنے والوں کو سخت سزا کی تنبیہ کی گئی ہے۔ افغانستان میں محرم کے حوالے سے قانون بنانے سے قبل شیعہ مذہبی گرووں سے مناسب رضامندی لی گئی ہے۔
افغانستان میں محرم کے حوالے سے قوانین
طالبان کے نئے قوانین کے مطابق محرم کی تقریبات صرف مساجد یا سرکاری اہلکاروں اور شیعہ علماء کی طرف سے مقرر کردہ مقامات پر منعقد کی جائیں گی۔
شیعہ آبادی والے علاقوں میں صرف شیعہ مساجد میں ہی ماتمی تقریبات منعقد کی جانی چاہئیں۔ پرچم کشائی کا پروگرام صرف خاص حالات میں کیا جائے گا۔
سوگواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ گروپس میں نہ آئیں۔ عزاداروں کے داخل ہونے کے بعد مساجد کے دروازے بند کردیئے جائیں۔ سوگ کی تقریبات صرف بند دروازوں کے پیچھے منعقد کی جائیں گی۔
تعزیتی تقریب کے دوران نوحہ خوانی اور دیگر آڈیو نہ چلائے جائیں۔ جھنڈے صرف مساجد کے قریب لگائے جائیں۔
جھنڈوں اور پوسٹس پر کسی بھی قسم کے سیاسی نعرے، نامناسب تصاویر یا دوسرے ممالک کی اصطلاحات لکھنا مکمل طور پر ممنوع ہے۔
جھنڈے کس جگہ تقسیم کیے جائیں گے اس کا پہلے سے فیصلہ کر لیا جائے۔ سنی مسلمانوں کو ان تقریبات میں مدعو نہیں کرنا چاہیے۔ تقریب کے دوران سینہ کوبی کرنامنع ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ طالبان کی حکومت والے افغانستان میں یہ قوانین بنانے سے قبل ایک مناسب اجلاس بلایا گیا تھا اور رضامندی فارم پر شیعہ مذہبی رہنماؤں کے دستخط بھی لیے گئے تھے۔ طالبان نے واضح طور پر کہا کہ وہ شریعت کے تحت قانون چلاتے ہیں۔ اس قانون کے تحت کسی بھی شخص کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ان شرائط پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس-