Bharat Express

Kritika Kamra was finalized for this big film of Karan Johar: جب یہ اداکارہ ٹی وی چھوڑ کر بالی ووڈ میں آئی تو اسے کرن جوہر کی بڑی فلم کے لیے کیا گیا  سائن ، لیکن پھر ہوا کچھ یوں…

اس کے بعد کریتکا کامرا نے فلموں کا رخ کیا اور 2018 میں ‘متروں’ سے بالی ووڈ میں ڈیبیو کیا۔ لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ وہ اپنے ہندی فلمی کیریئر کا آغازایک  پروجیکٹ سے کرنے والی تھیں۔

جب یہ اداکارہ ٹی وی چھوڑ کر بالی ووڈ میں آئی تو اسے کرن جوہر کی بڑی فلم کے لیے کیا گیا  سائن ، لیکن پھر ہوا کچھ یوں...

کریتکا کامرا نے ٹی وی شوز، کئی فلموں اور ویب سیریز میں اپنی زبردست اداکاری سے مداحوں کو اپنا دیوانہ بنا یاہے۔ 2009 میں سیریل ‘کتنی محبت ہے’ سے اپنے کیرئیر کا آغازکرنے والی کریتکا کامراآج بھی مداحوں کے دلوں میں موجود ہیں۔ اس شو میں ’آروہی‘ کے کردار میں اداکارہ کو کافی پسند کیا گیا۔ اداکارہ نے انڈسٹری میں اپنی الگ پہچان بنائی ہے۔ ‘پریم یا پہلی – چندرکانتا’ کریتکا کامرا کا ٹی وی کے لیے آخری فکشن شو تھا۔

جب کریتیکا کامرا بالی ووڈ ڈیبیو سے محروم رہیں

اس کے بعد کریتکا کامرا نے فلموں کا رخ کیا اور 2018 میں ‘متروں’ سے بالی ووڈ میں ڈیبیو کیا۔ لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ وہ اپنے ہندی فلمی کیریئر کا آغازایک پروجیکٹ سے کرنے والی تھیں۔ انہوں نے پہلے ہی انکشاف کیا تھا کہ یہ میرا نائر کے وینٹی فیئر کا ہندی ریمیک بننے جا رہا ہے، جس میں ریز ویدرسپون رول ادا کیا تھا  اور عمران ہاشمی بھی ہو ں گے۔

قابل ذکر بات یہ  ہے کہ اب نیوز 18 شوشا کے ساتھ بات چیت میں کریتکا  کامرانے بتایا کہ اس فلم کو کیوں روک دیا گیا ،جس کی ہدایت کاری ‘میری پیاری بندو’ کے پروڈیوسر نے کی تھی۔ اداکارہ نے کہا کہ اگر وہ فلم بنتی تو یہ میری پہلی فلم ہوتی۔ یہ پہلی فلم تھی جسے میں نے سائن کیا تھا۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ اس کی ہدایت کاری اکشے رائے کریں گے۔ ہم نے تیاری اور ریڈینگ کی۔ تمام پروگرام چارٹڈ تھے۔ لیکن پھر کسی وجہ سے فلم نہ بن سکی۔

‘ مجھے بہت برا لگا تھا’

کریتکا کامرا کی پہلی فلم ‘میری پیاری بندو’ سے ڈبیو کرنے والی تھیں۔ برسوں بعد کرن جوہر کے ساتھ ‘گیارہ گیارہ’ میں کام کرنا ان میرے لئے خوشی کا مقام ہے ۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے اس  ایپی سوڈ نے انہیں کس طرح پریشان کردیا، وہ مزید کہتی ہیں، ‘یہ وہ وقت تھا جب میں نے ٹی وی چھوڑ دیا تھا اور فلموں کے لیے آڈیشن دے رہی تھی۔ دھرم لانچ پانا بڑی بات تھی اور ہے۔ اس پر دستخط کر کے مہر  لگائی گئی اور یہ فلورپر جانے کے لیے تیار تھی اور جب ایسا نہیں ہوا تو مجھے بہت برا لگا تھا۔ لیکن پیچھے مڑ کر دیکھنے پر مجھے لگتا ہے کہ چیزیں  جس طرح سے ہوئی اس سے میں خوش ہوں۔

بھارت ایکسپریس

    Tags:

Also Read