Bharat Express

Shahrukh Khan Receives Pardo alla Carriera Award: بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کو ملا Pardo alla Carriera ایوارڈ، لوکارنو فلم فیسٹیول میں ہوئی کنگ خان کی فل ’دیوداس‘ کی اسکریننگ

کھانے کی تعریف کرتے ہوئے شاہ رخ نے کہا کہ وہ اپنی اطالوی زبان کے ساتھ کھانا پکانے کو بھی بہتر بنا رہے ہیں، یہاں انہوں نے پاستا اور پیزا بنانا سیکھا ہے۔ اس کے ساتھ شاہ رخ نے اطالوی زبان میں کچھ ریسیپیز کے نام بھی لیے۔

بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان

بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان حال ہی میں سوئٹزرلینڈ میں منعقد ہونے والے 77ویں لوکارنو فلم فیسٹیول کا حصہ بنے۔ یہاں انہیں Pardo alla Carriera ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد شاہ رخ نے اطالوی زبان میں شائقین کا استقبال کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ٹھیک سے اٹالین نہیں بول سکے۔ مزید یہ کہ شاہ رخ نے اپنے مضحکہ خیز انداز سے شائقین کا دل جیت لیا۔

 

شاہ رخ خان کی لوکارنو فلم فیسٹیول سے ایوارڈ وصول کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ اس ویڈیو میں ایوارڈ پیش کرنے والے شاہ رخ کو ایوارڈ دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد جیسے ہی شاہ رخ نے مائیک پر شکریہ ادا کیا تو پورا پروگرام مداحوں کی تالیوں اور شور سے گونج اٹھا۔

اس کے بعد شاہ رخ نے یہ کہہ کر ایوارڈ کو اسٹینڈ پر رکھ دیا کہ یہ بہت بھاری ہے۔ اس کے علاوہ، شاہ رخ نے مائیک پر فلم فیسٹیول میں موجود سبھی کو مبارکباد دی اور کارڈ سے پڑھتے ہوئے اطالوی بولنے کی کوشش کی۔ شاہ رخ ٹھیک سے بول نہیں پا رہے تھے جسے دیکھ کر سب ہنس پڑے۔

لوکارنو کے موسم کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ رخ نے کہا کہ یہ بہت خوبصورت، ثقافتی، فنکارانہ اور گرم شہر ہے۔ کئی لوگ ایک اسکوائر میں ایک ساتھ اکٹھے ہوئے ہیں، بہت گرمی ہے، یہ بالکل ہندوستان میں میرے گھر کی طرح محسوس ہوتا ہے۔ اس دوران شائقین میں بیٹھی شاہ رخ کی ایک خاتون مداح نے زور سے چیختے ہوئے کہا کہ میں آپ سے محبت کرتی ہوں، جس کے بعد شاہ رخ نے بھی آئی لو یو کہہ کر جواب دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام رومانوی انٹرویوز ایونٹ کے بعد ہوں گے، ہمیں لوکارنو فلم فیسٹیول میں انٹلیکچوئل دکھنا ہوگا۔

کھانے کی مزید تعریف کرتے ہوئے شاہ رخ نے کہا کہ وہ اپنی اطالوی زبان کے ساتھ کھانا پکانے کو بھی بہتر بنا رہے ہیں، یہاں انہوں نے پاستا اور پیزا بنانا سیکھا ہے۔ اس کے ساتھ شاہ رخ نے اطالوی زبان میں کچھ ریسیپیز کے نام بھی لیے۔ شاہ رخ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے ساتھ اسٹیج پر موجود شخص جنرل آزارو دن بھر انہیں سونگھ کر یہ جاننے کی کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے کون سا پرفیو استعمال کیا ہے۔

سپر اسٹار، جو اپنی آن اسکرین پرفارمنس کے ساتھ ساتھ اپنی عقل کے لیے بھی جانے جاتے ہیں، نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنیما کے بارے میں بات کی۔ سینما اور تخلیقی صلاحیتوں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں سچ میں مانتا ہوں کہ سینما ہمارے دور کا سب سے گہرا اور بااثر فنکارانہ ذریعہ رہا ہے۔ میں کئی سالوں تک اس کا حصہ بننے پر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں، اور اس سفر نے مجھے کچھ سبق سکھایا ہے۔‘‘

بالی ووڈ اداکار نے فن اور فلم سازی کی آفاقی نوعیت (universal nature) پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’’فن ہر چیز سے بڑھ کر زندگی کی قدر کرنے کا ایک عمل ہے۔ یہ انسانوں کی تخلیق کردہ حدود سے باہر آزادی کی طرف لے جاتا ہے۔ اسے سیاسی ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اسے متنازعہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کو نصیحت دینے کی ضرورت نہیں۔ اس کے لیے دانشور ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اسے اخلاقیات کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’آرٹ اور سنیما کو صرف یہ کہنے کی ضرورت ہے کہ وہ دل سے کیا محسوس کرتا ہے۔ اپنی سچائی کا اظہار کرتا ہے۔ اور میرے لیے، ایمانداری سے، یہ سب سے بڑی تخلیق ہے۔‘‘

آپ کو بتاتے چلیں کہ لوکارنو فلم فیسٹیول میں 2002 میں ریلیز ہوئی شاہ رخ خان کی فلم دیوداس کی اسکریننگ رکھی گئی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read