Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


عدالت نے ای ڈی کے وکیل اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے کہا تھا کہ اگر امانت اللہ خان کے خلاف ثبوت ہیں تو انہیں گرفتار کریں اور اگر ثبوت نہیں ہیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ سیکشن 19 پی ایم ایل اے کا بندوبست کریں۔

ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے اسپیشل سکریٹری ڈی سی رانا نے بتایا کہ بادل پھٹنے سے شملہ ضلع کے سمیج علاقہ، رام پور علاقہ، کلو کے باغی پل علاقہ اور منڈی کے پدار علاقہ میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ 53 افراد لاپتہ ہیں اور 6 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے دہلی، ہریانہ، پنجاب اور بہار سمیت کئی ریاستوں کے لیے بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ دہلی میں اگلے چار دنوں تک بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ دہلی میں ہفتہ سے پیر تک بارش کا امکان ہے۔

راہل اور پرینکا گاندھی نے اسپتال اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کا دورہ کیا۔ اس دوران بہت سے لوگ ان دونوں سے ملے اور حادثے کا ذکر کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ دونوں نے اپنے پیاروں کو کھونے والوں اور حادثے میں زخمی ہونے والوں کو تسلی دی۔

راگھو چڈھا نے کہا، "جیسے جیسے ہمارا ملک نوجوان ہوتا جا رہا ہے، اسی تناسب سے منتخب نمائندے نوجوانوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ آج ہمارے نوجوان ملک کو بزرگ سیاستدان چلا رہے ہیں۔ جب کہ ملک کو نوجوان سیاستدانوں کی ضرورت ہے۔"

یوپی میں بھی کئی اضلاع میں جمعرات کو اسکول بند رہیں گے۔ دہلی سے متصل نوئیڈا، غازی آباد اور ہاپوڑ کے اسکول بھی جمعرات کو بند رہیں گے۔ تاہم یہ بندش بارش کی وجہ سے نہیں بلکہ کانوڑ یاترا کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔

دہلی پولیس چیف منسٹر کیجریوال کے معاون وبھو کمار کے خلاف آج عدالت میں چارج شیٹ داخل کرے گی۔ پولیس تیس ہزاری کورٹ میں چارج شیٹ داخل کرے گی۔ چارج شیٹ تقریباً 250 صفحات پر مشتمل ہے۔

بجٹ پر بحث کے دوران پرتاپ گڑھی نے کہا، "یہاں بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرنا آسان ہے، یہ چونر دھانی-دھانی بھول جاتے،یہ پوروا کی روانی بھول جاتے، جو آکر چار دن گاؤں میں رہتے تو ساری لنتھرانی بھول جاتے۔

کانگریس پارٹی نے بھی نیو پارلیمنٹ ہاؤس میں بارش کی وجہ سے چھت سے پانی ٹپکنے کے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ ہاؤس میں پانی بھرنے اور چھت سے پانی ٹپکنے کا مسئلہ راجیہ سبھا میں اٹھائیں گے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے قبول کیا ہے کہ SC/ST ریزرویشن کے تحت ذاتوں کو الگ حصہ دیا جا سکتا ہے۔ سات ججوں کی بنچ نے اکثریت سے یہ فیصلہ دیا ہے۔