Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


دوسری جانب یہ میچ سری لنکا کے لیے بھی اہم ہے۔ سری لنکن ٹیم اگرچہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے لیکن اگر اسے چیمپئن ٹرافی 2025 کے لیے کوالیفائی کرنا ہے تو اسے پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ 8 میں رہنا ضروری ہوگا۔

موئترا نے سوشل میڈیا ایکس پر کہا، ’’میڈیا جو میرا جواب جاننے کے لیے کال کر رہے ہیں۔ انہیں بتا دیں کہ سی بی آئی کو پہلے 13 ہزار کروڑ روپے کے اڈانی کول گھوٹالہ معاملے میں ایف آئی آر درج کرنا ہوگی۔

سپریم کورٹ میں اس حوالے سے کئی مقدمات چل رہے تھے کہ ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں کافی عرصے سے کئی کیس زیر التوا تھے۔ کچھ عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ مقدمات اتنے دنوں تک زیر التواء رہیں تو خصوصی عدالت کے قیام کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

پولیس نے ہلاک دہشت گرد کی شناخت میسر احمد ڈار کے نام سے کی ہے، جو حال ہی میں لشکر کی پراکسی ٹی آر ایف میں شامل ہوا تھا۔ وہ مقامی تھا، شوپیاں کے ویشرو کا رہنے والا تھا اور تصادم میں مارا گیا۔

پوائنٹس ٹیبل میں ٹیم انڈیا ٹاپ پر ہے۔ اس لیے وہ پہلا سیمی فائنل ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلے گی۔ یہ میچ 15 نومبر کو کھیلا جائے گا۔ ہندوستانی ٹیم نے اس ورلڈ کپ میں اب تک 8 میچ کھیلے ہیں اور ان میں سے تمام میں کامیابی حاصل کی ہے۔

اگر افغانستان کی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دے دیتی تو پاکستان کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنا بہت مشکل ہو جاتا۔ گلین میکسویل کی طوفانی اور تاریخی اننگز نے پاکستان کے لیے سیمی فائنل کی راہ آسان کر دی ہے۔

نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق انڈونیشیا کے وقت کے مطابق صبح 10.23 بجے ملک کے بحیرہ بندہ میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ سمندر میں آنے والے اس زلزلے نے سوملاکی شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔

بچہ مزید کہتا ہے کہ، "وہ دنیا سے جھوٹ بول رہے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ مزاحمتی جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن بچوں کے طور پر، ہم ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔ بچوں کے طور پر ہم، ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔"

آلودگی کے مسئلے کے بارے میں سپریم کورٹ نے دہلی، ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور اتر پردیش کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر پرالی جلانا بند کریں۔ عدالت نے اس معاملے پر دہلی حکومت کو نشانہ بنایا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’’پانچ کوکی لوگ چورا چاند پور سے کانگ پوکپی (دونوں کوکی اکثریتی اضلاع) جا رہے تھے جب وہ کانگ پوکپی کی سرحد پر امپھال ویسٹ (میتئی کے زیر اثر ضلع) میں داخل ہوئے۔‘‘