سماجوادی پارٹی کے لیڈرسلیم شیروانی نے بی جے پی پربڑا حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک مسلم ہونے کے ناطے اگرمیں ایک سیکولرملک میں محفوظ محسوس کرتا ہوں تواس کا سہرا ہندوؤں کو جاتا ہے کیونکہ وہ مجھے محفوظ محسوس کراتے ہیں، لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ جب سے بی جے پی اقتدارمیں آئی ہے، انہوں نے ہندوؤں اورمسلمانوں کے درمیان خلا (کھائی) پیدا کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھائی چارہ سے ہی ملک کی ترقی ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندرمودی نے راجستھان کے بانس واڑہ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف تبصرہ کیا تھا۔ وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ کانگریس کی اربن نکسل سوچ کی نظراب میری ماؤں اوربہنوں کے منگل سوترپر ہے۔ ہماری ماؤں اوربہنوں کے زیورات اورپرائیویٹ جائیداد دراندازوں کوبانٹنا چاہتی ہے۔
ملک نفرت کی بیج بورہے ہیں وزیراعظم مودی: کانگریس
اتنا ہی نہیں، وزیراعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ کانگریس آپ کی جائیداد مسلمانوں کوتقسیم کردے گی، جن کے زیادہ بچے ہیں، ان کوتقسیم کردے گی۔ کانگریس والے آپ کی جائیداد دراندازوں کودے دیں گے۔ وزیراعظم مودی کے اس تبصرہ کے بعد سیاست تیزہوگئی ہے۔ کانگریس-سماجوادی پارٹی سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے بی جے پی اوروزیراعظم مودی پرتنقید کی ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ وزیراعظم مودی ملک میں نفرت کے بیج بو رہے ہیں۔
اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی پرکی تنقید
وزیراعظم مودی کے دراندازی والے بیان پرآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے مسلمانوں کو درانداز بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے زیادہ بچے ہوتے ہیں۔ 2002 سے لے کراب تک، وزیراعظم مودی کی بس ایک ہی گارنٹی رہی ہے، ہندوستان کے مسلمانوں کو گالیاں دواورووٹ تقسیم کرو۔ اگربات ملک کی جائیداد کی ہورہی ہے تومودی حکومت میں ملک کے خزانے پرپہلا حق ان کے ارب پتی دوستوں کا رہا ہے۔ ہندوستان کے ایک فیصدی لوگ آج ملک کا 40 فیصد رقم کھاگئے۔ عام ہندوؤں کومسلمانوں کا خوف دکھایا جا رہا ہے، لیکن سچ تویہی ہے کہ آپ کے پیسوں سے کوئی اورامیرہورہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔