Bharat Express

Supreme Court On Gautam Navlakha: گوتم نولکھا کو گھر پر نظر بندی کا خرچہ ادا کرنا پڑے گا، سپریم کورٹ نے کہا- این آئی اے کو 1 کروڑ 64 لاکھ روپے دیجئے ، پڑھئے کیا ہے پورا معاملہ’

گوتم نولکھا کو ہدایات دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ انہیں گھر میں نظربندی کے دوران فراہم کی گئی سیکورٹی کا پورا خرچہ ادا کرنا ہوگا۔

سپریم کورٹ نے ایلگار پریشد-مارکسسٹ سے متعلق معاملے میں گرفتار گوتم نولکھا کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ گوتم نولکھا کو ہدایات دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ انہیں گھر میں نظربندی کے دوران فراہم کی گئی سیکورٹی کا پورا خرچہ ادا کرنا ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ گھر میں نظربندی کا مطالبہ خود نولکھا نے کیا تھا۔ ایسے میں گوتم نولکھا کو این آئی اے کی طرف سے دی گئی سیکورٹی کا سارا خرچ برداشت کرنا پڑے گا۔

نولکھا نے گھر میں نظربندی کی اپیل کی تھی۔

جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس ایس وی این کی بنچ کو معلومات دیتے ہوئے این آئی اے نے کہا کہ نولکھا پر نظر بندی کے دوران 1 کروڑ 64 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ جس کی قیمت خود گوتم نولکھا کو ادا کرنی پڑتی ہوگی۔ نولکھا نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ طبی بنیادوں پر انہیں گھر میں نظر بند رکھنے کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے ان کی اپیل منظور کر لی تھی۔

آپ کو ادائیگی کرنی ہوگی- SC

عدالت نے کارکن نولکھا کے وکیل سے کہا، ’’اگر آپ نے (گھر میں نظر بندی) کا مطالبہ کیا ہے، تو آپ کو ادائیگی کرنی ہوگی۔‘‘ دو ججوں کی بنچ نے کہا، “آپ جانتے ہیں کہ آپ ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے کیونکہ آپ نے اس کا مطالبہ کیا ہے۔” این آئی اے نے کہا کہ 1.64 کروڑ روپے بقایا ہیں اور نولکھا کو اپنی حراست کے دوران فراہم کردہ سیکورٹی کے لئے ادائیگی کرنا ہوگی۔

گھر میں نظربندی کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے این آئی اے کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ گوتم نولکھا کی حراست کے دوران بڑی تعداد میں پولیس اہلکار 24 گھنٹے سیکورٹی کے لیے تعینات تھے۔ نولکھا کے وکیل نے کہا کہ ادائیگی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن یہاں معاملہ حساب کا ہے۔ ایجنسی کے وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ نولکھا پہلے ہی 10 لاکھ روپے ادا کر چکے ہیں، لیکن اب وہ رقم ادا کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔