باورچی کی بیٹی کو امریکی یونیورسٹیوں میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے ملی سکالرشپ
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ اور سپریم کورٹ کے دیگر ججوں نے آج ایک ہونہار طالب علم کو اعزاز سے نوازا جس نے ریاستہائے متحدہ کی دو مختلف یونیورسٹیوں میں قانون میں پوسٹ گریجویٹ تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ حاصل کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ طالب علم کے والد سپریم کورٹ میں باورچی کے طور پر کام کرتے ہیں۔
طالبہ کا نام پرگیہ ہے۔ ایک عام گھرانے سے آنے کے باوجود انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ وہ اس قدر قابل ذکر بلندیوں پر پہنچ گئیں کہ اب چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے بھی ان کی تعریف کی ہے۔ پرگیہ نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اور امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ حاصل کی ہے۔
آج راجدھانی دہلی میں چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ اور سپریم کورٹ کے دیگر ججوں نے سپریم کورٹ میں باورچی کے طور پر کام کر رہے پرگیہ کی والدہ اور والد اجے کمار سمل کو بھی اعزاز سے نوازا۔ سی جے آئی نے پرگیہ کو مبارکباد دی اور سپریم کورٹ کے تمام ججوں کے دستخط شدہ ہندوستانی آئین کی کتاب حوالے کی۔
Chief Justice of India DY Chandrachud and other Supreme Court judges today felicitated the daughter of a cook in the Supreme Court, for scoring a scholarship to study masters in law in two different universities in the United States.
CJI also honoured her mother and father, Ajay… pic.twitter.com/VgWqbQ0ZOQ
— ANI (@ANI) March 13, 2024
پرگیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔ ڈی وائی چندر چوڑ کے علاوہ دیگر سینئر ججوں نے بھی فخر محسوس کیا اور پرگیہ کی لچک اور عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے کھڑے ہو کر پرگیہ کو سلام کیا۔ جسٹس چندر چوڑ نے عدالت کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی علامت کے طور پر پرگیہ کو ہندوستانی آئین پر تین کتابیں پیش کیں جن پر تمام ججوں کے دستخط تھے۔
بھارت ایکسپریس۔