رام چریت مانس اور ہندوتوا پر متنازعہ بیان دینے والے سوامی پرساد موریہ کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ سوامی پرساد موریہ سماج وادی پارٹی کے لیڈر ہیں، ان کی جانب سے دائر درخواست پر سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت اور درخواست گزار کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جس پر سپریم کورٹ نے چار ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ہے۔
جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے نچلی عدالت میں چل رہی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ ساتھ ہی سوامی پرساد موریہ کے وکیل نے کہا کہ مناسب طریقہ کار کی پیروی نہیں کی گئی۔ ایسے میں ہائی کورٹ کے لیے مجرمانہ شکایت کو خارج نہ کرنا مناسب نہیں ہے۔ سوامی پرساد موریہ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے سوامی پرساد موریہ کی رام چریت مانس پر ان کے مبینہ متنازعہ ریمارکس کے لیے درج مقدمے میں فوجداری کارروائی کو منسوخ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ صحت مندانہ تنقید کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایسے الفاظ استعمال کیے جائیں جو لوگوں کو جرائم کرنے کی ترغیب دیں۔
عدالت میں کہا گیا کہ سوامی پرساد موریہ نے یہ کہہ کر اعتراض اٹھایا تھا کہ رام چریت مانس کے دو چوپائیوں دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کے خلاف ہیں۔ حال ہی میں سوامی پرساد موریہ نے بھی رام للا کے پران پرتشٹھا کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔