ملکارجن کھڑگے
پیر (22 جنوری) کو ایودھیا میں ہونے والی رام للا پران پرتشٹھا تقریب سے پہلے کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ آسام کے ناگون میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے پورے بھگوان کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا، ” وزیر اعظم نریندر مودی رام مندر میں ہیں اور رام دیو باہر ہیں۔ تمام اہم لوگ باہر ہیں۔ وہ (پی ایم مودی) اکیلے سب کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ سب کچھ اکیلے کرتے ہیں تو دوسروں کو ووٹ کیوں؟” “
‘ہیمانتا بسوا سرما تبدیل شدہ وزیراعلیٰ ہیں’
اس دوران انہوں نے وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما کو سیاسی نشانہ بنایا اور انہیں تبدیل شدہ وزیراعلیٰ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، “جو ہمیں چھوڑ کر آسام میں بی جے پی میں شامل ہوا ہے، وہ ‘نیا تبدیل شدہ وزیراعلیٰ ہے۔ وہ ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ بی جے پی والوں نے یاترا پر بھی حملہ کیا، گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اور پوسٹر اور بینرز پھاڑ دیے”۔
असम में आजकल हमसे निकल के भाजपा में जो गए, ‘नए Converted CM’ हैं।
वो हमे धमकियाँ दे रहे हैं। भाजपा के लोगों ने यात्रा के ऊपर हमला भी किया, गाड़ियों के शीशे तोड़े। Poster/Banner भी फाड़े।
हम अंग्रेजों के सामने नहीं झुके, तो भाजपा के सामने क्या झुकेंगे?
यहाँ के CM भूल जाते है… pic.twitter.com/vU1i803zHm
— Mallikarjun Kharge (@kharge) January 21, 2024
ملک کا کرپٹ ترین وزیر اعلیٰ
کانگریس صدر نے کہا، “یہاں کے وزیر اعلی بھول جاتے ہیں کہ وہ خود متعدد گھوٹالوں کے ملزم ہیں، ان کے خلاف کئی دفعہ کے تحت کیس درج ہیں۔ راہل گاندھی نے ٹھیک کہا کہ آسام کے سی ایم ملک کے سب سے کرپٹ وزیر اعلیٰ ہیں۔ اگر آج وہ سچے ہیں اور اگر وہ صاف ہو رہے ہیں تو اس کے پیچھے صرف مودی اور امیت شاہ کی واشنگ مشین کا کمال ہے۔
‘ہم انگریزوں سے نہیں ڈرتے’
بھارت جوڑو نیا یاترا پر حملے کے بارے میں کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی والے راہل گاندھی کے دورے سے خوفزدہ ہیں۔ یہ لوگ جے رام رمیش کی گاڑی پر حملہ کر رہے ہیں، لیکن یہ کانگریس کے سپاہی ہیں۔ وہ ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہمارے لوگ جیل گئے۔ اگر ہم انگریزوں سے نہیں ڈرتے تو بی جے پی سے کیوں ڈریں گے؟
انہوں نے بتایا کہ جب راہل گاندھی کنیا کماری سے کشمیر جا رہے تھے تو پتھراؤ نہیں ہوا تھا۔ اس دوران جلوس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی تھی، لیکن آسام میں حملہ کیوں ہوا؟یہ حملہ یہاں اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ وہاں پی ایم مودی کا کوئی شاگرد ہے۔ وہ اقلیتوں کو ڈراتا ہے۔ آج اس ملک میں بی جے پی ہر ریاست میں دہلی سے حکومت چلانا چاہتی ہے اور ایک ملک، ایک انتخاب، ایک نظریہ مسلط کرنا چاہتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔