حکومت نے جعلی لون ایپس اور بیٹنگ ایپس کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کو روکنے کے لیے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ منگل کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے غیر قانونی لون ایپس اور بیٹنگ ایپس کو ہٹانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ مرکزی آئی ٹی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ فرضی لون ایپس کے اشتہارات کو روکنے کے لیے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ ایسی ایپس کے اشتہارات کئی پلیٹ فارمز پر ظاہر ہوتے ہیں۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے آر بی آئی پر زور دیا ہے کہ وہ کے وائی سی کے عمل کو بینکوں کے لیے مزید جامع بنائے۔ KYC کے اس مجوزہ عمل کو ‘Know Your Digital Finance App’ (KYDFA) کا نام دیا گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حالیہ دنوں میں جعلی لون ایپس کا نیٹ ورک تیزی سے پھیلا ہے۔ جو لوگ ان ایپس کا شکار بنتے ہیں وہ نہ صرف قرضوں کی دلدل میں پھنس جاتے ہیں بلکہ کئی واقعات میں متاثرین خودکشی تک کا قدم بھی اٹھا چکے ہیں۔ یہ معاملہ کافی عرصے سے زیر بحث ہے اور اب تک حکومت ایسی کئی ایپس پر پابندی لگا چکی ہے۔
حکومت کے نئے اقدامات کیا ہیں؟
وزارت نے تمام انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز (آئی ایس پیز) اور پلیٹ فارمز کو غیر قانونی لون ایپس اور بیٹنگ ایپس کو فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ حکومت جعلی لون ایپس کے اشتہارات کو روکنے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ وزارت اس طرح کے اشتہارات کو روکنے کے لیے مختلف پلیٹ فارمز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ آر بی آئی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ بینکوں کے کے وائی سی کے عمل کو مزید مضبوط بنائے۔ ڈیجیٹل لین دین کرنے والی تمام ایپس اور پلیٹ فارم نئی ‘KYDFA’ تجویز میں شامل ہوں گے۔
جعلی قرضوں کا جال پھیلا ہوا ہے۔
جعلی لون ایپس کا نیٹ ورک تیزی سے پھیل رہا ہے۔ جو لوگ ان ایپس کا شکار بنتے ہیں وہ نہ صرف قرضوں کی دلدل میں پھنس جاتے ہیں بلکہ کئی واقعات میں متاثرین خودکشی تک کا قدم بھی اٹھا چکے ہیں۔ جیسے ہی یہ ایپس ڈاؤن لوڈ ہوتی ہیں، قرض فراہم کرنے والے کو صارفین کی تمام تصاویر اور رابطے کی تفصیلات تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے۔ پھر قرض کی وصولی کے نام پر ان کا اصل کھیل شروع ہوتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔