چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ میں انکاؤنٹر۔ فائل فوٹو
Naxal Encounter in Chhattisgarh: چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ ضلع میں اتوار کے روز سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم میں کم از کم تین نکسلی مارے گئے۔ ایک سینئر افسر نے یہ جانکاری دی۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس (بستر رینج) سندرراج پی نے بتایا کہ یہ انکاؤنٹر شام 5.30 بجے کے قریب کاٹیکلیان تھانہ علاقہ کے تحت دباکونہ گاؤں کے قریب ایک پہاڑی پر اس وقت ہوا جب سیکورٹی اہلکاروں کی ایک مشترکہ ٹیم نکسل مخالف آپریشن پر تھی۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی پولیس کے ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ (DRG) اور بستر فائٹرس نے دنتے واڑہ-سکما بین ضلعی سرحد پر واقع تمکپال پولیس کیمپ سے ڈباکونہ کی طرف آپریشن شروع کیا تھا۔
فائرنگ ٹمکپال اور ڈباکونہ کے درمیان پہاڑی پر ہوئی۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ فائرنگ بند ہونے کے بعد موقع سے تین مرد نکسلائیٹس کی لاشیں برآمد کی گئیں جنہوں نے ‘وردی’ پہن رکھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ تصادم کی جگہ سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔ افسر نے بتایا کہ تینوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے اور آس پاس کے علاقوں میں تلاشی مہم جاری ہے۔
Chhattisgarh: An encounter broke out between security forces and Naxalites in the Gogunda area, Sukma. 3 Naxalites got injured during the exchange of fire. Search operation is going on in the area. It’s a joint operation of Sukma DRG, Dantewada DRG, CRPF 2nd Bn & CRPF 111 Bn:…
— ANI MP/CG/Rajasthan (@ANI_MP_CG_RJ) December 23, 2023
وضح رہے کہ سکما میں انکاؤنٹر کی یہ خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما اور ارون ساؤ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملنے دہلی پہنچے ہیں۔ حال ہی میں سی ایم وشنو دیو سائی نے نکسلیوں کو دو ٹوک وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب چھتیس گڑھ میں ڈبل انجن والی حکومت ہے۔ ایسی صورتحال میں نکسلیوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے نکسلیوں کے حملوں کے سلسلے میں ایک میٹنگ بھی کی تھی اور افسران کو نکسلیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔