Bharat Express

UP News: رکن اسمبلی رامدلر گونڈ کو یوپی اسمبلی سے نکالا گیا، انہیں نابالغ کے ساتھ زیادتی کے الزام میں 25 سال کی سزا سنائی گئی

اس واقعہ میں نابالغ لڑکی زیادتی کے بعد حاملہ ہوگئی اور زیادتی کے ایک سال بعد ہی اس نے بیٹی کو جنم دیا۔

اتر پردیش کے سون بھدر سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ یہاں اتر پردیش سکریٹریٹ نے بی جے پی کے ایم ایل اے رامدولارے گونڈ کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی ہے، جو ایک نابالغ کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ پرنسپل سکریٹری پردیپ دوبے نے بھی اس سلسلے میں ایک خط جاری کیا ہے۔ اس کی باضابطہ اطلاع گورنر سمیت ریاست کے تمام ایم ایل ایز کو دے دی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ 15 دسمبر کو سون بھدر ضلع کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے بی جے پی ایم ایل اے کو سزا سنائی تھی۔ اگرچہ اس کے بعد سے اس کی رکنیت منسوخ سمجھی گئی تھی، لیکن سرکاری حکم کا انتظار تھا۔ تاہم گونڈ نے اس کے خلاف ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سون بھدر کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے رامدلارے گونڈ کو 25 سال کی سخت مشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد سے اس نشست پر ان کی رکنیت کی منسوخی کے بعد ضمنی انتخاب کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ تاہم اب گونڈ کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے، خیال کیا جا رہا ہے کہ اب دودھی اسمبلی سیٹ سے ضمنی انتخابات ہوں گے۔ اگرچہ اس حوالے سے ابھی تک کوئی باضابطہ اطلاع سامنے نہیں آئی ہے، لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ اتر پردیش میں دو خالی سیٹوں پر جلد ہی ضمنی انتخابات کرائے جائیں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر آشوتوش ٹنڈن، جو لکھنؤ مشرقی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں، گزشتہ ماہ انتقال کر گئے تھے۔ اس کے بعد سے یہ سیٹ بھی خالی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے 12 دسمبر کو نابالغ کی عصمت دری کے معاملے میں گونڈ کو مجرم قرار دیا تھا۔ اسے آئی پی سی کی دفعہ 376 اور 201 کے تحت سزا دی گئی۔ قابل ذکر ہے کہ جس معاملے میں گونڈ کو سزا سنائی گئی ہے وہ سال 2014 کا ہے۔ ایک نابالغ نے بی جے پی ایم ایل اے پر الزام لگایا تھا کہ جب وہ صدر تھے تو رامدلارے گونڈ نے اس کی عصمت دری کی تھی۔

مقدمہ 2014 میں درج کیا گیا تھا۔

متاثرہ نے نومبر 2014 میں میئر پور تھانے میں گونڈ کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا اور اس پر عصمت دری کا الزام لگایا تھا۔ اس واقعہ میں نابالغ لڑکی عصمت دری کے بعد حاملہ ہوگئی۔ عصمت دری کے ایک سال بعد اس نے بیٹی کو بھی جنم دیا۔ اس کے بعد نابالغ متاثرہ نے گونڈ کے خلاف لڑائی جاری رکھی اور 9 سال بعد اسے انصاف ملا۔ اس سارے معاملے میں نابالغ نے کافی جدوجہد کی۔ اس سلسلے میں نابالغ متاثرہ نے الزام لگایا کہ اسے اور اس کے خاندان کو ایم ایل اے گونڈ کی طرف سے بہت سی دھمکیاں ملی ہیں۔ جب وہ دھمکیوں سے خوفزدہ نہ ہوئے تو انہیں ہر طرح کی ترغیب دی گئی۔ متاثرہ نے یہ بھی بتایا کہ نہ صرف اسے مار پیٹ کی دھمکی دی گئی بلکہ ایم ایل اے کے بیٹوں نے اسے جان سے مارنے اور گاؤں سے باہر پھینکنے کی دھمکی بھی دی۔

بھائی نے یہ مطالبہ کیا۔

اس پورے واقعہ میں متاثرہ کے بھائی نے عدالت سے ایک اور مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ سزا یافتہ ایم ایل اے کے ریپ کے بعد اس کی بہن نے ایک سال بعد بیٹی کو جنم دیا، جو اب آٹھ سال کی ہے۔ متاثرہ کے بھائی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کی 8 سالہ بیٹی کی کفالت کے لیے معاوضے کا حکم دیا جائے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read