Bharat Express

Parliament Attack: پارلیمنٹ کی سلامتی کو پامال کرنے والے لڑکے کے والد کا بڑا بیان، کہا میرے بیٹے کو پھانسی دے دو

پارلیمنٹ حملے کی برسی پر ایک بار پھر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں کوتاہی ہوئی اور دو نوجوانوں نے پارلیمنٹ میں گھس کر افراتفری مچادی۔

نئی پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کرنے والے ملزمین کے خلاف UAPA کے تحت مقدمہ درج

پارلیمنٹ حملے کی وجہ سے 13 دسمبر کو ہندوستانی تاریخ میں ایک دردناک تاریخ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ آج پارلیمنٹ حملے کی برسی کے دوران ایک بار پھر دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لوک سبھا میں کارروائی کے دوران دو نوجوان اچانک پارلیمنٹ میں داخل ہوئے اور وزیٹر گیلری سے چھلانگ لگا کر اسپیکر کی طرف بڑھنے لگے۔ کچھ ارکان اسمبلی نے اس پر سختی دکھائی اور دونوں نوجوان پکڑے گئے۔ انہیں  مارا پیٹا گیا اور سیکورٹی فورسز نے انہیں گرفتار کر لیا۔ ان دو نوجوانوں کی شناخت ساگر اور منورنجن کے طور پر ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق منورنجن میسور کا رہنے والا ہے۔ وہ میسور کے وجے نگر علاقے کا رہنے والا ہے، ملزم نوجوان کی شناخت سامنے آنے کے بعد دہلی پولیس نے میسور پولیس سے رابطہ کیا اور میسور پولیس کو ملزم نوجوان کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کیں اور میسور پولیس سے تحقیقات کی درخواست کی۔ اس سلسلے میں میسور پولیس وجئے نگر، میسور میں منورنجن کی رہائش گاہ پہنچی اور ان سے پوچھ گچھ کی۔ اے سی پی گجیندر پرساد اور وجئے نگر پی آئی سریش نے دورہ کیا اور منورنجن کے والد دیوراج گوڑا سے معلومات حاصل کی ۔

باپ نے بیٹے کی حرکتوں پر کیا کہا؟

اپنے بیٹے کی حرکتوں کے بارے میں والد دیوراج گوڑا نے کہا کہ منورنجن نے بی ای کی تعلیم مکمل کی تھی اور ایچ ڈی دیو گوڑا نے اپنے بیٹے کو بی ای کی سیٹ دی تھی۔ وہ دہلی اور بنگلور جایا کرتے تھے، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ بیٹا منورنجن کہاں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلق کسی تنظیم  سے نہیں ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ میرے بیٹے نے ایسا کیوں کیا۔ وہ میرا بیٹا نہیں ہو سکتا جس نے معاشرے میں ناانصافی کی ہو۔ اگر اس نے کچھ غلط کیا ہے تو اسے پھانسی دی جائے۔

عینی شاہد نے بیان دیا۔

 وزیٹر گیلری میں موجود عینی شاہد موہن دانپا نے کہا کہ ہم لوک سبھا کی کارروائی دیکھنے آئے تھے۔ ہم گیلری ون میں تھے، وہ گیلری ٹو میں تھا۔ وہ اچانک گیلری سے گھر میں داخل ہوا اور پینٹ چھڑکا۔ اسے دائیں پاؤں کے جوتے سے نکال کر اس پر پیلا رنگ چھڑک دیا گیا، جسے بعض اراکین اسمبلی نے پکڑ لیا۔ بعد ازاں ملزم کو سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا گیا۔ ان دونوں میں سے ایک نے میسور کے ایم پی پرتاپ سمہا کے پرسنل سکریٹری سے پاس لیا اور پارلیمنٹ میں داخل ہوئے۔

سیکورٹی کے حوالے سے اہم انتظامات

دوسری جانب اس واقعہ کے بعد پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے سیکورٹی کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں اور مرکزی وزیر داخلہ سے بیان کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپیکر نے سامعین گیلری میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے، تاکہ سکیورٹی میں کوئی کوتاہی نہ ہو۔

-بھارت ایکسپریس