Bharat Express

Manohar Lal Khattar on Mohan Yadav: مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلی موہن یادو کے اعلان پر منوہر لال کھٹر نے کہا – ‘کسی بھی لیڈر کی رپورٹ …’

مدھیہ پردیش میں انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو ہوا تھا۔ بی جے پی کی جیت کے بعد سی ایم کے نام کے اعلان کا انتظار کیا جا رہا تھا اور اپوزیشن نے بھی اس پر سوالات اٹھانا شروع کر دیے

بی جے پی نے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کو مدھیہ پردیش میں وزیر اعلیٰ کے انتخابات کے لیے بطور مبصر مقرر کیا تھا۔ پیر (11 دسمبر) کو بی جے پی لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں موہن یادو کے نام کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اب منوہر لال کھٹر نے کہا کہ کسی بھی کارکن یا کسی بھی لیڈر کی رپورٹ ہمیشہ مرکزی قیادت کے پاس ہوتی ہے کہ وہ کیسے کر رہا ہے۔ ایسے میں ریاستی قائدین اور پارلیمانی بورڈ کے انتخاب میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اب ہم سب سے پہلے باضابطہ طور پر گورنر کو تمام معلومات دیں گے۔ ہمارا کردار صرف اتنا ہے کہ یہاں کے لوگ تجویز کردہ نام کو منظور کریں گے اور اس کے نام کا اعلان کریں گے۔

منوہر لال کھٹر نے بھی موہن یادو کو سی ایم نامزد ہونے کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے مبارکباد دی ہے۔ لیجسلیچر پارٹی میٹنگ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے، کھٹر نے ‘ایکس ‘ پر لکھا، “بھارتیہ جنتا پارٹی کو مدھیہ پردیش کے لوگوں کی بے پناہ محبت کی وجہ سے شاندار اکثریت ملی۔ بی جے پی ایم پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر ڈاکٹر موہن یادو کو بہت بہت مبارکباد جو کہ قابل احترام ایم ایل ایز کے متفقہ فیصلے کے ساتھ اکثریت کے ساتھ منتخب ہوئے۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں مدھیہ پردیش ایک بہت ہی خوشحال ریاست بننے کے شاندار سفر پر تیزی سے آگے بڑھے گا،  وزیر اعظم نریندر مودی جی کے ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرے گا اور تمام شہریوں کو اسکیموں سے مطمئن کرے گا۔

مدھیہ پردیش میں انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو ہوا تھا۔ بی جے پی کی جیت کے بعد سی ایم کے نام کے اعلان کا انتظار کیا جا رہا تھا اور اپوزیشن نے بھی اس پر سوالات اٹھانا شروع کر دیے، لیکن ایک ہفتے کے بعد بی جے پی نے پیر کو مقننہ پارٹی کی میٹنگ بلائی جس میں منوہر لال کھٹر بھی بطور مبصر موجود تھے۔ مدھیہ پردیش میں کئی ناموں پر بحث چل رہی تھی لیکن موہن یادو کا نام وزیر اعلیٰ کے لیے ممکنہ ناموں میں شامل نہیں تھا۔

بھارت ایکسپریس