Bharat Express

Apple Alert: وزارت اطلاعات نے ایپل کو بھیجا نوٹس، کہا- ‘حملے کے ثبوت پیش کرے کمپنی’

پی ٹی آئی ایجنسی کے مطابق، انفارمیشن ٹکنالوجی کے سکریٹری ایس کرشنن نے جمعرات کو کہا کہ سی ای آر ٹی-ان نے ایپل کی طرف سے ان کو بھیجے گئے انتباہی پیغام کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے اٹھائے گئے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

وزارت اطلاعات نے ایپل کو بھیجا نوٹس، کہا- 'حملے کے ثبوت پیش کرے کمپنی'

Apple Alert: وزارت اطلاعات و نشریات نے جمعرات (2 نومبر) کو ایپل کو ایک نوٹس جاری کیا جس میں الرٹ پیغام کے بارے میں پوچھا گیا۔ نوٹس میں سوال کیا گیا تھا کہ ‘سرکاری اسپانسرڈ حملے کے کیا ثبوت ہیں’۔ درحقیقت اپوزیشن لیڈروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ حکومت ان کے فون ہیک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس پیغام میں ‘سرکاری اسپانسرڈ چوری کی کوششوں’ کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس پورے معاملے کے بعد ملک میں ہنگامہ شروع ہو گیا۔

پی ٹی آئی ایجنسی کے مطابق، انفارمیشن ٹکنالوجی کے سکریٹری ایس کرشنن نے جمعرات کو کہا کہ سی ای آر ٹی-ان نے ایپل کی طرف سے ان کو بھیجے گئے انتباہی پیغام کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے اٹھائے گئے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کمپنی کو نوٹس بھی بھیج دیا گیا ہے۔ آئی ٹی سکریٹری نے امید ظاہر کی کہ ایپل اس معاملے پر CERT-In کی تحقیقات میں تعاون کرے گا۔ کرشنن نے مزید کہا کہ CERT-In نے اپنی تحقیقات شروع کر دی ہیں…وہ (Apple) اس تحقیقات میں تعاون کریں گے۔

کیا ہے سارا معاملہ

درحقیقت، انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم یا CERT-In کمپیوٹر سیکیورٹی سے متعلق واقعات کا جواب دینے کے لیے قومی نوڈل ایجنسی ہے۔ جب انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سکریٹری ایس کرشنن سے پوچھا گیا کہ کیا ایپل کو نوٹس بھیجا گیا ہے؟ تو اس نے ہاں میں جواب دیا۔ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب منگل کے روز متعدد اپوزیشن رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ انہیں ایپل کی جانب سے ان کے آئی فونز پر ‘حکومت کے زیر اہتمام ہیکنگ کی کوشش’ کے بارے میں انتباہی پیغام موصول ہوا ہے اور حکومت ہیکنگ کی مبینہ کوشش کی ذمہ دار ہے۔

یہ بھی پڑھیں- TMC MP Mahua Moitra arrives at the Parliament: مہوا موئترا تین ہینڈ بیگ لے کر ایتھکس کمیٹی کے سامنے پہنچی، رشوت لے کر سوالات کرنے پر پوچھ گچھ

مرکزی وزیر اطلاعات و ٹکنالوجی اشونی وشنو نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس کی مکمل تحقیقات کرے گی۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے، پارٹی قائدین کے سی وینوگوپال، ششی تھرور، پون کھیڑا، سپریا شرینیت اور ٹی ایس سنگھ دیو، شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی، ترنمول کانگریس کی مہوا موئترا، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) راگھو چڈھا، سی پی آئی (ایم) جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کو بھی ایسا ہی پیغام ملا ہے۔

-بھارت ایکسپریس