Bharat Express

Lok Sabha Election: لوک سبھا انتخابات سے پہلے ایس پی کے اقدام سے کانگریس بھی حیران! کیا یوپی میں متاثر ہوگی سیٹوں کی تقسیم؟

دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں لیکن اب تک نتیجہ ملا جلا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایم پی کانگریس لیڈر اپنی خواہش کے مطابق ایس پی کو سیٹیں دینے کو تیار نہیں ہیں اور اس سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے۔

بنگلہ دیش پراکھلیش یادو کا پہلا ردعمل آیا سامنے! بھارتی حکومت کو بھی دی نصیحت؟

Lok Sabha Election: لوک سبھا انتخابات میں اب ایک سال سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ اس دوران پانچ ریاستوں یعنی مدھیہ پردیش، راجستھان، میزورم، تلنگانہ اور چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات ہیں۔ سیاسی حلقوں میں ان انتخابات کو لوک سبھا انتخابات کا سیمی فائنل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس الیکشن سے قبل سیاسی جماعتوں کی مساوات پر بھی بحث کی جارہی ہے۔ ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) سیاسی جماعتوں کو اپنے دائرے میں لانے کی کوشش کر رہی ہے تو دوسری طرف I.N.D.I.A. اتحاد میں شامل کئی بڑی پارٹیاں بشمول کانگریس، سماج وادی پارٹی اور عام آدمی پارٹی اپنے اتحاد کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ تاہم موجودہ اسمبلی انتخابات میں یہ اتحاد ٹوٹتا دکھائی دے رہا ہے۔

اس معاملے میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس میں سب سے زیادہ بحث ہو رہی ہے۔ اتوار کو انڈین نیشنل کانگریس نے مدھیہ پردیش میں 144 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس کے بعد اتوار کی شام ہی سماج وادی پارٹی نے بھی نو سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا۔ ایس پی نے بھی ان سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا ہے جہاں کانگریس نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔

ایس پی اور کانگریس کے درمیان بات چیت کے کئی دور

دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں لیکن اب تک نتیجہ ملا جلا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایم پی کانگریس لیڈر اپنی خواہش کے مطابق ایس پی کو سیٹیں دینے کو تیار نہیں ہیں اور اس سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے۔ دوسری طرف سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ اگر بات چیت کے ذریعے کوئی فیصلہ نہیں ہوتا ہے تو آنے والے لوک سبھا انتخابات کے دوران اتر پردیش میں سیٹوں کی تقسیم متاثر ہو سکتی ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سیٹوں کے معاملے پر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پارٹی یوپی میں اتحاد سے سیٹوں کا مطالبہ نہیں کر رہی ہے بلکہ دے رہی ہے۔

ایم پی میں کانگریس امیدواروں کے خلاف ایس پی امیدواروں کو کھڑا کرنے کے فیصلے سے کانگریس بھی حیران ہے۔ پارٹی کو اندازہ نہیں تھا کہ ایس پی ان کے خلاف امیدوار کھڑا کرے گی۔ ایسے میں کانگریس یوپی میں لوک سبھا انتخابات کے دوران سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بھی خوفزدہ ہے۔ جہاں پارٹی 2009 کے انتخابی نتائج کی بنیاد پر 20-22 سیٹوں پر دعویٰ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وہیں ایس پی کا جارحانہ رویہ پارٹی کو پریشان کر رہا ہے۔

-بھارت ایکسپریس