کانگریس کے راجیہ سبھا رکن رنجیت رنجن
چھتیس گڑھ سے کانگریس کے راجیہ سبھا رکن رنجیت رنجن نے خواتین ریزرویشن بل کو ‘ناری شکتی وندن ایکٹ’ کا نام دینے پر سوال اٹھایا۔ ساتھ ہی مرکز میں برسراقتدار بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا، ‘کیا آپ نے دیکھا ہے کہ آپ خواتین کا کتنا احترام کرتے ہیں؟ پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح میں خاتون صدر دروپدی مرمو کو کیوں نہیں مدعو کیا گیا؟
رنجیت رنجن نے راجیہ سبھا میں بل پر بحث کے دوران کہا، ‘ریزرویشن کوئی خدائی نعمت نہیں ہے، یہ پی ایم کی طرف سے دی گئی نعمت نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ کی حکومت میں خواتین کی کتنی عزت کی جاتی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی اقتدار اور اختیار حاصل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے، جب آپ کو فتح کی امید ہوتی ہے، آپ عورت کو دیوی بنا کر پوجا شروع کردیتے ہیں۔ لیکن اندر ایک آدمی کی جیت کا جشن ہے۔
آپ کی خاتون وندنا کو جنتر منتر پر دیکھا ہے، رنجیت رنجن
رنجیت رنجن یہیں نہیں رکیں، انہوں نے مزید کہا، “میں نے جنتر منتر خواتین کے تعلق سے آپ کا احترام دیکھا ہے، ہم نے منی پور میں خواتین کے تئیں دیکھا ہے۔ خواتین نہ کبھی رحم کی مستحق تھیں اور نہ ہی ہوں گی، انہیں حقوق کی ضرورت ہے، رحم کی نہیں۔ آپ خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن جب پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح ہوا تو خاتون صدر محترم دروپدی مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا۔ ,
بل کے وقت پر سوالات اٹھائے گئے
بل لانے کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس ایم پی نے کہا، ’’ہم 13 سال سے ریزرویشن سے محروم ہیں۔ ہم نے اسے 13 سال پہلے راجیہ سبھا میں پاس کیا تھا۔ پہلا سوال یہ ہے کہ آپ کے منشور میں خواتین کے ریزرویشن کی بات تھی۔ آپ کی حکومت 2014 میں بنی تھی اور ساڑھے 9 سال بعد آپ یہ لے آئے ہیں؟ لیکن مجھے اس بل میں ایک سازش نظر آ رہی ہے۔ دوسرا سوال، خصوصی اجلاس کیوں بلایا گیا؟ آپ کو لائم لائٹ لینے کی عادت ہے۔ تیسرا سوال، حد بندی اور ذات پات کی مردم شماری میں گڑبڑ کیوں ہوئی؟ خواتین کے حقوق میں حلقہ بندیوں، سیٹوں کی گردش اور مردم شماری کی کیا ضرورت تھی؟ کیا یہ 2024 کا الیکشن ایجنڈا نہیں ہے؟
بھارت ایکسپریس۔