کیا مودی سرنیم معاملے میں راہل گاندھی کو ملے گی سورت کورٹ سے راحت؟
Modi Surname Case: مودی سرنیم کو لے کر کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی پر دیے گئے فیصلے پر آج 20 اپریل کو سورت کی ایک دیگر عدالت اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس کارکنان پر امید ہیں، آج کے فیصلے میں راہل کو راحت ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ ماہ ملک کی سیاست میں اس وقت ہلچل مچ گئی،جب سورت کی ایک عدالت نے کانگریس لیڈر کو مودی سرنیم سے متعلق ایک معاملے میں قصوروار پایا اور انہیں زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا سنائی۔راہل گاندھی کو سزا سنانے کے بعد عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی تھی۔ اگر آج کے فیصلے میں قصور وار پائے جانے اورسزا سنائے جانے کے فیصلے پر روک لگتی ہے تو راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت بحال ہوسکتی ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
راہل گاندھی 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیمنٹ بنے تھے۔ سورت کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے پرنیش مودی کی طرف سے دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھااور دو سال کی سزا سنائی گئی تھی ، جس کے ایک دن بعدانہیں لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا ۔3 اپریل کو راہل گاندھی نے نچلی عدالت کے حکم کے خلاف سیشن کورٹ کا رخ کیا۔ ان کے وکلاء نے بھی دو درخواستیں دائر کیں، ایک سزا پر روک لگانے کے لیے اور دوسری اپیل کو نمٹائے جانے تک سزا پر روک لگانے کے لیے۔ راہل کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے شکایت کنندہ پورنیش مودی اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔
راہل کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے شکایت کنندہ پورنیش مودی اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔ انہوں نے گزشتہ جمعرات کو دونوں فریقین کو سنا اور فیصلہ 20 اپریل تک محفوظ کر لیا۔