Bharat Express

Fighting between the army and paramilitaries in Sudan: سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جاری جنگ میں 200 افراد ہلاک، 1800 سے زائد زخمی

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں بڑے پیمانے پر تشدد کے درمیان، ہندوستانی سفارت خانے نے پیر کو جاری کردہ اپنی تازہ ترین ایڈوائزری میں ہندوستانیوں سے کہا کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اور پرسکون رہیں۔

سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جاری جنگ میں 200 افراد ہلاک، 1800 سے زائد زخمی

Fighting between the army and paramilitaries in Sudan: سوڈان پر کنٹرول  کو لے کر سوڈان کی فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان مسلسل جنگ جاری ہے ۔ اس  جنگ میں اب تک تقریباً 200 افراد ہلاک اور 1800 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔پیر کےروز  لگاتار تیسرے دن بھی جنگ (لڑائی )جاری رہی،اسپتالوں کو  کافی نقصان پہنچا اور طبی سامان اور کھانے پینے کی اشیاء کی کمی  ہوگئی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے یہ اطلاع دی ہے۔
تشدد کے دوران فضائی حملے اور شدید گولہ باری دیکھنے میں آ رہی ہے۔ یہ تشدد مسلح افواج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان اور ریپڈ اسپورٹ فورس کے سربراہ جنرل محمد حمدان دگلو کے درمیان اقتدار کی لڑائی کا حصہ ہے۔ایک ہفتہ  تک چلنے والے اس اقتدار کی جنگ نے ہفتہ کے روز اس جنگ نے خوفناک شکل اختیار کرلی ہے ۔
فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جاری لڑائی میں فضائی حملے، توپ خانے اور بھاری گولہ باری کا استعمال کیا جارہاہے ۔ آرمی ہیڈکوارٹر کے قریب شدید اور مسلسل فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ یہاں دھوئیں کالے کے بادل  آپ بھی آھ نظر آرہے ہیں۔خوف اور دہشت کے مارے لوگ اپنے گھروں میں چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے گھروں میں بجلی گل ہونے اور لوٹ مار کے واقعات کی اطلاع مل رہی  ہیں ۔ تصادم کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد روٹی اور پیٹرول کے لیے قطاروں میں کھڑی دکھائی دے رہی ہے۔ اس دوران بجلی کی کٹوتی  سے لوگوں  کو بپریشانی کا سامنا  کرنا پڑرہا ہے۔

ہندوستانی سفارت خانے نے مشورہ دیا

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں بڑے پیمانے پر تشدد کے درمیان، ہندوستانی سفارت خانے نے پیر کو جاری کردہ اپنی تازہ ترین ایڈوائزری میں ہندوستانیوں سے کہا کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اور پرسکون رہیں۔ اتوار کو سفارت خانے نے کہا تھا کہ خرطوم میں گولی لگنے سے ایک ہندوستانی شہری کی موت  واقع ہوئی ہے۔
وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ وہ ایک ہندوستانی شہری کی موت سے ‘ غمزدہ’ ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “سفارت خانہ خاندان کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔”

 قابل  ذکر بات یہ ہے کہ اس سے قبل اتوار کو وزیر خارجہ ایس نے ہندوستانی شہری کی موت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے، جے شنکر نے کہا تھا کہ خرطوم کی صورتحال تشویشناک ہے اور ہندوستان اس ملک میں ہونے والی پیش رفت پر نظر رکھے گا۔

خرطوم میں تشدد کے پھیلنے کے بعد جاری کردہ اپنی دوسری ایڈوائزری میں، ہندوستانی مشن نے کہا، “تازہ ترین معلومات کی بنیاد پر، دوسرے دن بھی لڑائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔ ہم سفارت خانے نے بھی ٹویٹ کیا تھا اور ہندوستانیوں سے پرسکون رہنے اور تازہ ترین معلومات کا انتظار کرنے کی اپیل کی تھی۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سوڈان میں تقریباً 4,000 ہندوستانی رہتے ہیں، جن میں سے 1,200 چند دہائیوں قبل وہاں آباد ہوئے تھے۔ہندوستانیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں اور باہر نہ جائیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read