Bharat Express

Section 144 Imposed In UP: عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے بعد دفعہ 144 نافذ کر دی گئ، سی ایم یوگی کی عوام سے اپیل -افواہوں پر توجہ نہ دیں

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعہ کی افواہوں پر کان نہ دھریں

سی ایم یوگی نے  کہا کہ پی ایم مودی کی شاندار اور دور اندیش قیادت میں ایودھیا دھام کی وراثت کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی مجموعی ترقی کا سفر بلا تعطل جاری ہے

Section 144 Imposed In UP: عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف (خالد عظیم) کو حملہ آوروں نے ہفتے کی رات گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس واقعے کے بعد، یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے دیر رات کی میٹنگ میں ریاست کے پولیس افسران کو ہائی الرٹ رہنے اور امن و امان کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ چیف منسٹر کے دفتر کے بیان کے مطابق یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس افسران کو چوکس رہنے، ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی یقینی بنانے کے لیے کہا گیا ہے کہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

قابل  ذکر بات  یہ ہے کہ اس سلسلے میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعہ کی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ سرکاری بیان میں کہا گیا، وزیراعلیٰ نے لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یوپی کے داخلہ سکریٹری سنجے پرساد، یوپی کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) آر کے وشوکرما اور دیگر سینئر افسران نے وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر میٹنگ میں شرکت کی۔

اتر پردیش کے جھانسی میں ایک انکاؤنٹر میں بیٹے اسد کے مارے جانے کے چند دن بعدمافیا سے سیاست دان بنے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد کو ہفتہ کو پریاگ راج میں طبی علاج کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ حکام نے بتایا کہ واقعہ کے بعد اتر پردیش حکومت نے اتوار کو تمام اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ عتیق احمد کے بعد اشرف احمد کو پریاگ راج میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے قتل کے بعد مجموعی طور پر تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ عتیق احمد 2005 کے بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس اور اس سال فروری میں امیش پال قتل کیس میں بھی ملزم تھے۔
 حملہ آورگرفتار

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ تینوں حملہ آور، جنہیں واقعے کے فوراً بعد گرفتار کیا گیا، میڈیا والوں کے گروپ میں شامل ہو گئے تھے جو احمد اور اشرف سے انٹرویو لینے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا جب اس کے بازو میں گولی لگ گئی، افسر نے بتایا کہ ایک صحافی کو بھی گولی لگنے کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران گرنے سے چوٹ آئی۔

-بھارت ایکسپریس