کریڈٹ گارنٹی اسکیم کو منظوری
نئی دہلی: حکومت نے بدھ کے روز ایک باہمی کریڈٹ گارنٹی اسکیم کو منظوری دی ہے جس کا مقصد مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے کریڈٹ کی دستیابی کو بہتر بنانا ہے، جو کہ MSME سیکٹر کے لیے میک ان انڈیا یونین بجٹ 2024-25 کے تحت طے کیے گئے اہداف سے جڑا ہے۔
یہ اسکیم نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (NCGTC) کے ذریعے ممبر قرض دینے والے اداروں (MLIs) کو 100 کروڑ روپے تک کے قرضوں کے لیے 60 فیصد گارنٹی کوریج پیش کرے گی، جس سے اہل MSMEs کو آلات اور مشینری کی خریداری کے لیے مالی اعانت فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ کریڈٹ MSME صنعتوں کو پلانٹ، مشینری اور آلات خریدنے کے قابل بنائے گا، جس سے اس شعبے کو فروغ ملے گا اور میک ان انڈیا پہل کو تقویت ملے گی۔
وزارت خزانہ نے ایک پریس ریلیز میں انکشاف کیا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر اس وقت ہندوستان کے جی ڈی پی میں 17 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے، جس سے 27.3 ملین سے زیادہ لوگوں کو ملازمتیں مل رہی ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا کہ پی ایم مودی کے ’میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ‘ کے وژن کا مقصد اس حصہ کو جی ڈی پی کے 25 فیصد تک بڑھانا ہے۔
اسکیم کی خصوصیات
قرض لینے والا ’ویلڈ ادیم رجسٹریشن‘ نمبر کے ساتھ MSME ہونا چاہیے اور قرض کی ضمانت کی رقم 100 کروڑ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
اگرچہ منصوبے کی لاگت زیادہ ہوسکتی ہے، لیکن اس کا 75 فیصد سامان اور مشینری کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
قرض کی رقم 50 کروڑ روپے یا اس سے کم ہونے کی صورت میں، قرض لینے والا اسے زیادہ سے زیادہ 8 سالوں میں واپس کر سکتا ہے۔ انہیں شروع میں 2 سال کا وقفہ بھی دیا جاتا ہے، جس کے دوران انہیں اصل رقم ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، صرف سود کی رقم ادا کرنے ہو تی ہے (اسے موقوف مدت کہا جاتا ہے)۔
اگر قرض 50 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، تو ادائیگی کی مدت اور مہلت کی مدت کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔
قرض دہندگان کو اسکیم کے تحت گارنٹی کور کے لیے درخواست دیتے وقت قرض کی رقم کا 5 فیصد پہلے ادا کرنا ہوگا۔
جیسے جیسے عالمی سپلائی چین تبدیل ہو رہا ہے، ہندوستان اپنے وافر خام مال، کم مزدوری کی لاگت، بڑھتی ہوئی صنعتی مہارت، اور کاروباری جذبے کی بدولت ایک مضبوط متبادل سپلائر کے طور پر ابھر رہا ہے۔
حالانکہ، مینوفیکچررز کے لیے سب سے بڑے اخراجات میں سے ایک پلانٹ اور مشینری کی لاگت ہے اور اس لیے کریڈٹ تک آسان رسائی اہم ہو جاتی ہے۔
MCGS-MSME بینکوں اور مالیاتی اداروں یا MLIs کو MSMEs کو ضمانت کے بغیر قرضے پیش کرنے کے قابل بنائے گا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کے پاس توسیع اور ترقی کے لیے درکار سرمایہ موجود ہے۔
ممبر قرض دینے والے اداروں (MLIs) میں تمام شیڈولڈ کمرشل بینک (SCBs)، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (NBFCs)، اور آل انڈیا مالیاتی ادارے (AIFIs) شامل ہیں جو اس اسکیم کے تحت NCGTC کے ساتھ رجسٹر ہوتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔