یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: اتر پردیش کے پریاگ راج میں مہا کمبھ کا میلہ جاری ہے ، کمبھ میں آج ہونے والی میٹنگ میں کئی اہم تجاویز منظور کی جا سکتی ہیں۔ پریاگ راج اور وارانسی کو ملا کر ایک ترقیاتی اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ دونوں مقامات بردارن وطن کے بڑے مذہبی مقامات بن چکے ہیں۔ دفاع اور ایرو اسپیس میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے کچھ فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔ نوجوانوں کو اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ فراہم کرنے کی تجویز بھی آسکتی ہے۔
نیتی آیوگ کی سفارشات کی بنیاد پر، یوگی حکومت وارانسی اور پریاگ راج کو جوڑنے والا ایک نیا مذہبی سیاحتی سرکٹ بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پریاگ راج، وارانسی، چندولی، غازی پور، مرزا پور اور بھدوہی کو اس میں شامل کیا جائے گا۔ ان سب کو ملا کر علاقائی ترقیاتی اتھارٹی بنائی جائے گی۔ اس اسکیم سے 2.38 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی زندگی براہ راست متاثر ہوگی۔ اس کے علاوہ پریاگ راج، وارانسی، ایودھیا، چترکوٹ اور وندھیدھام کو ملا کر مذہبی راہداری بنانے کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے۔ پریاگ راج اور وارانسی میں نالج پارکس اور صنعتی مرکز قائم کرنے کا منصوبہ ہے نیز ایودھیا اور رامسنہی گھاٹ کے درمیان ایک صنعتی راہداری کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ ان تجاویز کو کابینہ کے اجلاس میں منظور کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ سول لائنز ہنومان مندر سے میو ہال کراسنگ اور نینی میں جیل سے انڈسٹریل ایریا سمیت چار مقامات پر ایلیویٹڈ پل کی تجویز تیار ہے۔ ورنداون کے بانکے بہاری جیسے کئی مندر ہیں، جہاں عدالت کے حکم پر ریسیور مقرر کیے گئے ہیں۔ ایسے مقامات پر عقیدت مندوں کے درشن اور سہولت کے لیے ایک کمیٹی کے قیام کی تجویز پر بھی کابینہ میں غور کیا جا سکتا ہے، کیونکہ وزیر اعلیٰ خود کہہ چکے ہیں کہ یہ رسیور عقیدت مندوں کی سہولت کا بالکل خیال نہیں رکھتے اور کسی بھی کسی قسم کا حادثہ ہو سکتا ہے لیکن انتظامیہ کٹہرے میں کھڑی ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر تجاویز کی منظوری بھی متوقع ہے۔ ان اقدامات سے ریاست کا مقصد اپنے مذہبی سیاحت کے شعبے کو مضبوط کرنا ہے۔ نیز ریاست بھر میں معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع کو فروغ دینا۔
بھارت ایکسپریس۔