Bharat Express

Net direct tax collection rises 15.88 pc: رواں مالی سال میں خالص ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن میں 15.88 فیصد کا اضافہ، سرکاری خزانے میں آئے 16.89 لاکھ کروڑ روپے

حکومت نے رواں مالی سال میں ڈائریکٹ ٹیکس سے 22.07 لاکھ کروڑ روپے اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس میں 10.20 لاکھ کروڑ روپے کا کارپوریٹ ٹیکس، 11.87 لاکھ کروڑ روپے کا ذاتی انکم ٹیکس اور دیگر ٹیکس شامل ہیں۔

نیٹ ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن میں 15.88 فیصد کا اضافہ۔

نئی دہلی: رواں مالی سال 2024-25 کے دوران اب تک، ہندوستان میں خالص ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن 15.88 فیصد اضافے کے ساتھ 16.90 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ معلومات سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز (CBDT) نے دی ہے۔ ڈائریکٹ ٹیکس وہ ٹیکس ہے جو شہریوں اور کمپنیوں پر ڈائریکٹ لگایا جاتا ہے، جیسے ذاتی انکم ٹیکس، کارپوریٹ ٹیکس، اور سیکیورٹیز ٹرانزیکشن ٹیکس۔ اس کا استعمال سرکاری اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں کو پورا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

ذاتی انکم ٹیکس کی وصولی میں اضافہ

CBDT کے مطابق، غیر کارپوریٹ ٹیکس کی وصولی، جس میں بنیادی طور پر ذاتی انکم ٹیکس شامل ہے، 8.74 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال کے مقابلے میں مضبوط ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔

کارپوریٹ ٹیکس اور ایس ٹی ٹی کی وصولی میں بہتری

کارپوریٹ ٹیکس کلیکشن، یعنی کمپنیوں کے ذریعہ جمع کردہ ٹیکس بھی 7.68 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ وہیں، سیکورٹیز ٹرانزیکشن ٹیکس (STT) کا کلیکشن 44,538 کروڑ روپے رہا۔

ٹیکس ریفنڈ میں بھی بڑا اضافہ

حکومت نے اس مالی سال 12 جنوری تک 3.74 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا انکم ٹیکس ریفنڈ جاری کیا ہے۔ یہ رقم گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 42.49 فیصد زیادہ ہے۔ ریفنڈ کی بڑھتی ہوئی رقم سے ٹیکس دہندگان کو ریلیف مل رہا ہے۔

حکومت کا کیا ہے مقصد؟

حکومت نے رواں مالی سال میں ڈائریکٹ ٹیکس سے 22.07 لاکھ کروڑ روپے اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس میں 10.20 لاکھ کروڑ روپے کا کارپوریٹ ٹیکس، 11.87 لاکھ کروڑ روپے کا ذاتی انکم ٹیکس اور دیگر ٹیکس شامل ہیں۔

ملک کی معاشی طاقت کی علامت

ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن میں یہ اضافہ ملک کی معاشی مضبوطی اور بہتر ٹیکس کی تعمیل کی نشاندہی کرتا ہے۔ ریفنڈز میں اضافہ اور مضبوط کلیکشن سے حکومتی مالیات کو مستحکم رکھنے میں مدد ملے گی۔

بھارت ایکسپریس۔