Bharat Express

Smartphone exports set to hit $20 billion in FY25: اسمارٹ فون مارکیٹ میں بڑھ رہا ہے ہندوستان کا غلبہ ، برآمدات کے ریکارڈ سطح تک پہنچنے کی امید

الیکٹرانکس کی صنعت نے 2030 تک مینوفیکچرنگ میں 500 بلین ڈالر حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انڈسٹری کو اگلے پانچ سالوں میں اپنی مینوفیکچرنگ صلاحیت میں پانچ گنا اضافہ کرنا ہو گا۔

اسمارٹ فون مارکٹ مںہ بڑھ رہا ہے ہندوستان کا غلبہ

نئی دہلی: ہندوستان کی اسمارٹ فون مارکیٹ کی قیمت اس سال 50 بلین ڈالر سے تجاوز کرنے کی امید ہے۔ اس کے علاوہ رواں مالی سال میں برآمدات 20 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔  اس کی وجہ ’میڈ ان انڈیا‘  ایپل آئی فون کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہے۔

20 ارب ڈالر سے تجاوز کی امید

مالی سال 24 میں ملک کی اسمارٹ فون کی برآمدات 15 بلین ڈالر سے زیادہ تھیں (جس میں ایپل کا حصہ تقریباً 10 بلین ڈالر تھا)۔ صنعت کے تخمینے کے مطابق، یہ تعداد اس مالی سال میں 20 بلین ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔

ایپل اور سیم سنگ پریمیمائزیشن کے بڑھتے ہوئے رجحان اور مقامی مینوفیکچرنگ پر زور کی وجہ سے ہندوستان سے برآمد کرنے والی کمپنیوں میں سب سے آگے ہیں۔ ہندوستانی اسمارٹ فون مارکیٹ بھی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اصل ساز و سامان کے مینوفیکچررز (OEMs) برانڈ ایکویٹی کو مضبوط کرنے، تکنیکی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور منافع کو بہتر بنانے کے لیے پریمیم لانچوں پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (PLI) اسکیم سے حاصل ہونے والے فوائد کی وجہ سے، ہندوستان سے جائنٹ ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے آئی فون کی برآمدات کیلنڈر سال 2024 میں 1 لاکھ کروڑ روپے کے اعداد و شمار کو چھو گئی ہیں۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چار سالوں میں ایپل ایکو سسٹم نے 1,75,000 نئی براہ راست ملازمتیں بھی پیدا کی ہیں، جن میں سے 72 فیصد سے زیادہ خواتین نے بھری ہیں۔ 2014-15 میں گھریلو موبائل فون کی پیداوار 5.8 کروڑ یونٹس تھی جو کہ 2023-24 میں بڑھ کر 33 کروڑ یونٹ ہو گئی، جبکہ درآمدات میں نمایاں کمی ہوئی، اس کے ساتھ ہی برآمدات پانچ کروڑ یونٹ تک پہنچ گئیں اور ایف ڈی آئی میں 254 فیصد اضافہ ہوا، جو مینوفیکچرنگ اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں PLI اسکیم کے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔

ملک میں الیکٹرانکس کے شعبے میں 2027 تک 12 ملین ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔ اس میں سے 30 لاکھ بالواسطہ اور 90 لاکھ بلاواسطہ ملازمتیں ہوں گی۔

ٹیم لیز ڈگری اپرنٹس شپ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، بالواسطہ روزگار کے مواقع میں تقریباً 10 لاکھ انجینئرز، 20 لاکھ ITI سے تصدیق شدہ پیشہ ور افراد، اور AI، ML، اور ڈیٹا سائنس جیسے شعبوں میں 2 لاکھ عہدے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ غیر تکنیکی شعبوں میں 90 لاکھ بلاواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔

الیکٹرانکس کی صنعت نے 2030 تک مینوفیکچرنگ میں 500 بلین ڈالر حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انڈسٹری کو اگلے پانچ سالوں میں اپنی مینوفیکچرنگ صلاحیت میں پانچ گنا اضافہ کرنا ہو گا۔

گھریلو الیکٹرانکس کی پیداوار 101 بلین ڈالر

فی الحال، گھریلو الیکٹرانکس کی پیداوار 101 بلین ڈالر ہے، جس میں موبائل فونز کا حصہ 43 فیصد ہے، اس کے بعد کنزیومر اور انڈسٹریل الیکٹرانکس کا حصہ 12 فیصد ہے اور الیکٹرانک سامان 11 فیصد ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔