Bharat Express

HMPV Virus: آسام میں HMPV وائرس کا کیس ملنے سے خوف  کا ماحول، 10 ماہ کا بچہ متاثر، ہندوستان میں مریضوں کی  تعداد  15 ہوئی

چین میں انسانی میٹاپنیووائرس (HMPV) کی وجہ سے اس بیماری کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ کیسز میں اضافے کی حالیہ رپورٹوں کے پیش نظر، سکم حکومت نے صورتحال پر گہری نظر رکھنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔

ملک میں HMPV وائرس کے کیسز کے معاملے  لگاتار سامنے آرہے ہیں ۔ اسی بیچ آسام میں بھی ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں لکھیم پور میں ایک 10 ماہ کا بچہ HMPV وائرس سے متاثر ہواہے۔ بچہ فی الحال ڈبروگڑھ کے آسام میڈیکل کالج کے اسپتال میں داخل ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے کی حالت مستحکم ہے اور پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔

آسام میں اس کیس کے ساتھ ہی ملک میں ہیومن میٹاپنیووائرس (HMPV)  کیسز کی کل تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے۔ سب سے زیادہ 4 کیس گجرات میں پائے گئے  ہیں۔ جمعہ کو راجستھان اور گجرات میں ایک ایک کیس پایا گیا تھا۔ اس سے قبل جمعرات کو 3 کیس سامنے آئےتھے۔

سکم حکومت نے ہیلتھ ایڈوائزری جاری کی

چین میں انسانی میٹاپنیووائرس (HMPV) کی وجہ سے اس بیماری کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ کیسز میں  اضافے کی حالیہ رپورٹوں کے پیش نظر، سکم حکومت نے صورتحال پر گہری نظر رکھنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ سکم کی چین کے ساتھ تقریباً 200 کلومیٹر لمبی سرحد ہے کیونکہ اس کی سرحد شمال اور شمال مشرق میں تبت کے خود مختار علاقے سے ملتی ہے۔

ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ چیف سکریٹری نے حال ہی میں محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے ساتھ موجودہ خطرے کا جائزہ لینے اور ریاست کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی۔ آفیسرنے کہا کہ میٹنگ میں وائرس کے مختلف پہلوؤں اور اس کے انفیکشن کے انداز کے ساتھ ساتھ اس سے متاثر ہونے کے بعد پیدا ہونے والی علامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آفیسر نے کہا، “محکمہ صحت اور خاندانی بہبود صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

مرکز نے سانس کی بیماریوں پر نگرانی کا جائزہ لینے کو کہا

ہندوستان میں انسانی میٹاپنیووائرس (HMPV) کے معاملات میں اضافے کے درمیان  مرکز نے منگل کو ریاستوں سے کہا کہ وہ ملک میں سانس کی بیماریوں پر نگرانی کا جائزہ لیں۔ ریاستوں کو انفلوئنزا جیسی بیماری (ILI) اور شدید سانس کے انفیکشن (SARI) کی نگرانی کو مضبوط بنانا چاہئے اور اس کا جائزہ لینا چاہئے، مرکزی صحت سکریٹری پنیا سلیلا شریواستو نے ورچوئل موڈ میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا۔

سلیلا شریواستو نے ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وائرس کے انفیکشن سے بچاؤ کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کریں۔ جاری کردہ مشورے میں صابن سے بار بار ہاتھ دھونا، بغیر دھوئے ہوئے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں، ناک یا منہ کو چھونے سے گریز کرنا، بیماری کی علامات ظاہر کرنے والے لوگوں سے قریبی رابطے سے گریز کرنا شامل ہے۔ اس کے ساتھ کھانستے اور چھینکتے وقت منہ اور ناک کو ڈھکنے جیسی باتیں بھی کہی گئی ہیں۔

اگر آپ HMPV سے متاثر ہو جائیں تو کیا کریں؟

ایچ ایم پی وی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر احتیاط ضروری ہے۔ بچوں کی صحت پر خصوصی توجہ دیں اور نزلہ اور کھانسی کی علامات ظاہر ہونے پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ صفائی کا خیال رکھیں اور بچوں کو بھیڑ والی جگہوں پر لے جانے سے گریز کریں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس سنگین نہیں ہے اور اسے بروقت علاج اور دیکھ بھال سے آسانی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ گھبرانے کی بجائے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read