ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے
نئی دہلی: ممبئی بی جے پی صدر آشیش شیلر کے بی ایم سی کمشنر کو لکھے گئے خط کے بعد سیاست گرم ہوگئی ہے۔آشیش شیلر نے بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی کو ایک خط لکھا جس میں ایکناتھ شندے حکومت کے دوران شروع کیے گئے 6,000 کروڑ روپے کے سڑک سیمنٹنگ پروجیکٹ میں خراب معیار کا الزام لگایا۔ اب شیوسینا یو بی ٹی کے لیڈر نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا، “بی جے پی نے سڑک گھوٹالے کو لے کر ایس آئی ٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ میں سڑک گھوٹالہ لوگوں کے سامنے لایا تھا۔ آج وہی بی جے پی ہے، جو ایکناتھ شندے کے ساتھ حکومت میں تھی۔ جو بگڑنا چاہیے تھا وہ ہو چکا ہے، آج بی جے پی والے بہانہ کر رہے ہیں کہ ایس آئی ٹی سے تفتیش ہونی چاہیے۔
‘ایکناتھ شندے کو وزارت میں نہ لیں’
انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس واقعی تحقیقات چاہتے ہیں تو ایکناتھ شندے کو وزارت میں نہ لیں، دیپک کیسرکر اور منگل پربھات لودھا کو وزارت میں نہ لیں، وہ ممبئی کے وزیر تھے اور ان کے دور میں یہ گھوٹالہ ہوا تھا۔ . میں ثبوت کے ساتھ اس سکینڈل کو اجا گر کیا تھا اور لوگوں کے سامنے بے نقاب کیا۔
‘تحقیقات سنجیدگی سے کروائیں’
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ دیویندر فڑنویس کے پاس یہ دکھانے کا موقع ہے کہ ان کی حکومت بدعنوان نہیں بلکہ اچھی ہے۔ ایکناتھ شندے، دیپک کیسرکر اور منگل پربھات لودھا کو دور رکھیں اور اس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کرائیں۔ انہوں نے اکنامک آفنسز ونگ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ایک پینل تشکیل دیا۔
آشیش شیلر نے مسئلہ اٹھایا
بی جے پی لیڈر آشیش شیلر نے بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی کو لکھے خط میں ایکناتھ شندے حکومت کے دور میں 6,000 کروڑ روپے کے روڈ سیمنٹنگ پروجیکٹ میں ناقص معیار کے میٹریل کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔ شیلار نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔