Bharat Express

AR Rahman divorce:اے آر رحمان نے 24 گھنٹے کی دی وارننگ، قابل اعتراض مواد شیئر کرنے والوں کو بھیجاقانونی نوٹس

اے آر رحمان اور سائرہ بانو کی طلاق کے حوالے سے کئی قسم کا مواد سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس پر اے آر رحمان نے اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے ایسی خبریں شیئر کرنے والوں کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔

موسیقار اے  آر رحمان

نئی دہلی: آسکر اور گریمی ایوارڈ یافتہ موسیقار اے  آر رحمان اور ان کی اہلیہ سائرہ بانو اپنی طلاق کے اعلان کے بعد سے سرخیوں میں ہیں۔ دریں اثناء اے آر رحمان نے اپنی ذاتی زندگی سے متعلق قابل اعتراض مواد شیئر کرنے والوں کو قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ اے آر رحمان اور سائرہ بانو کی طلاق کے حوالے سے کئی قسم کا مواد سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس پر اے آر رحمان نے اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے ایسی خبریں شیئر کرنے والوں کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ نوٹس کے مطابق سوشل میڈیا من گھڑت کہانیوں اور افواہوں سے بھرا ہوا ہے جس سے ان کی شبیہ کو بہت نقصان پہنچا ہے اور ان کے اہل خانہ کو جذباتی طور پر تکلیف پہنچ رہی ہے۔

قانونی نوٹس میں متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر ان کے متعلقہ پلیٹ فارم سے طلاق سے متعلق قابل اعتراض مواد کو ہٹایا نہیں گیا تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اے آر رحمٰن نے ایکس پر چار صفحات پر مشتمل قانونی نوٹس شیئر کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’اپنے موکل اے آر رحمان کی ہدایت پر میں متعلقہ لوگوں کو نوٹس جاری کرتا ہوں۔ . “کچھ اخبارات نے یہ خبر شائع کی اور اس جوڑے کے مشترکہ بیانات بھی شائع کیے، کئی مقامات پر یہ خبریں اور اس طرح کے انٹرویوز چلائے گئے، جو کہ سراسر غلط اور جھوٹے تھے۔ میرے موکل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی نیت سےیہ سب کیا گیا ہے۔ ایسی خبریں پھیلائی گئیں۔ میڈیا کی جانب سے ان کو بدنام کرنے کے لیے غلط طریقے اپنائے گئے، اس طرح کے پلیٹ فارم چلانے والوں کو سمجھنا چاہیے۔

“اس نوٹس میں مزید لکھا ہے کہ ایسے لوگوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ ہتک آمیز مواد کا اشتراک نہ کریں اور انہیں ہراساں کرنے یا دوسروں کو ایسا کرنے کے لیے اکسانے میں ملوث نہ ہوں۔ میرے مؤکل نے اگلے گھنٹوں میں نفرت انگیز اور ہتک آمیز مواد پھیلانے والوں کو متنبہ کیا ہے اور مطلع کیا گیا ہے کہ وہ قابل اعتراض مواد کو 24  گھنٹوں میں ہٹا دیں۔ “

نوٹس کے مطابق  ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ 2023 کی دفعہ 356 کے تحت مناسب مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ ایسی صورت حال میں مجرموں کو دو سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس نے کہا کہ نوٹس “خاص طور پر آن لائن نیوز پورٹلز جیسے یوٹیوب، ایکس، انسٹاگرام، فیس بک اور دیگر پر لاگو ہوتا ہے”۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read