دہلی میں آلودگی کی وجہ سے صورتحال 'انتہائی سنگین'، 500 تک پہنچاAQI ، اسکولوں اور کالجوں کے لیے احکامات جاری، ڈاکٹروں نے دیا یہ مشورہ
Delhi Air Pollution: قومی راجدھانی دہلی میں آلودگی کی سطح مسلسل ساتویں دن بھی ‘خطرناک’ بنی ہوئی ہے۔ منگل کی صبح بھی، دہلی کا اوسط AQI 488 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ اس سیزن میں AQI کی بدترین سطح ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی کے آنند وہار سمیت کئی علاقوں میں AQI 500 تک پہنچ گیا ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق منگل کی صبح علی پور میں 500، اشوک وہار میں 500، بوانا میں 500، ڈی ٹی یو میں 496، دوارکا میں 496، دلشاد گارڈن میں 500، آئی ٹی او میں 386، جہانگیر پوری میں 500، منڈکا میں500، وزیر پور میں 500، آر کے پورم میں 494، اوکھلا میں 499، نریلا میں 491، وویک وہار میں AQI 500 ریکارڈ کیا گیا۔ دہلی میں GRAP 4 بھی نافذ ہے، جس کے تحت حکومت آلودگی کے واقعات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم، بہت سی کوششوں کے باوجود، فی الحال AQI میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔
آن لائن چلیں گے اسکول
اس دوران دہلی حکومت نے اعلان کیا کہ 10ویں اور 12ویں کی کلاسیں منگل سے آن لائن ہوں گی۔ وزیر اعلیٰ آتشی نے پیر کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’کل سے 10ویں اور 12ویں کلاس کی فزیکل کلاسز ملتوی کر دی جائیں گی اور اگلے احکامات تک پڑھائی آن لائن ہو گی۔‘‘ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے ایک حکم نامے میں کہا، ’’ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، MCD، NDMC اور DCB کے تحت 10ویں اور 12ویں سمیت تمام کلاسوں کے سرکاری اور غیر سرکاری اسکول اگلے احکامات تک آن لائن موڈ میں چلیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں- Maharashtra Election: آزاد امیدوار سریش سون ونے کی گاڑی پر حملہ، پتھراؤ سے زخمی، پولیس تفتیش میں مصروف
دہلی یونیورسٹی نے جاری کیا یہ حکم
دہلی یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہر میں ہوا کے معیار کی بگڑتی ہوئی سطح کے درمیان 23 نومبر تک آن لائن کلاسز کا انعقاد کرے گی۔ یونیورسٹی نے ایک حکم نامے میں کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے کالجوں اور شعبہ جات کے طلباء کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہفتہ 23 نومبر 2024 تک کلاسز آن لائن میڈیم میں منعقد کی جائیں گی۔ جبکہ آف لائن کلاسز پیر 25 نومبر 2024 سے دوبارہ شروع ہوں گی۔ تاہم امتحان اور انٹرویو کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
ڈاکٹروں نے دیا یہ مشورہ
دہلی کی ہوا کے معیار کو دیکھتے ہوئے، ڈاکٹروں نے اس کے صحت کے خطرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ زہریلی ہوا نہ صرف صحت کے لیے کمزور لوگوں کو بلکہ صحت مند افراد کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ باہر کی سرگرمیوں کو محدود کریں، جسم میں مناسب سیالوں کو یقینی بنائیں اور گھر کے اندر ٹھوس ذرات کی سطح کو کم کرنے کے لیے HEPA فلٹرز کے ساتھ ایئر پیوریفائر استعمال کریں۔
-بھارت ایکسپریس